سینکڑوں پاکستانی لاک ڈاؤن کی پرواہ کیے بغیر دُبئی قونصل خانے کے باہر جمع ہو گئے

امارات میں پھنسے 20 ہزار پاکستانی وطن واپسی کے لیے بے چین ہیں، ان پاکستانیوں نے خصوصی پروازوں کے ذریعے وطن واپسی کا مطالبہ کیا

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 6 اپریل 2020 14:47

سینکڑوں پاکستانی لاک ڈاؤن کی پرواہ کیے بغیر دُبئی قونصل خانے کے باہر ..
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔6 اپریل 2020 ء) متحدہ عرب امارات میں اس وقت 20 ہزار سے زائد پاکستانی ایسے ہیں جو فوری طور پر وطن واپسی کے خواہش مند ہیں۔گزشتہ روز اس وقت ایک پریشان کُن صورت حال پیدا ہو گئی جب سینکڑوں پاکستانی لاک ڈاؤن کی پرواہ کیے بغیر دُبئی میں واقع پاکستانی قونصل خانے کے باہر جمع ہو گئے۔ گلف نیوز کی خصوصی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تین روز کے دوران 20 ہزار سے زائد پاکستانیوں نے وطن واپسی کے لیے قونصل خانے کا جاری کردہ آن لائن فارم پُر کر کے جمع کرا دیا ہے۔

پاکستانی قونصل خانے کی جانب سے 3 اپریل کو ایک آن لائن فارم جاری کیا، جس کے ساتھ ہدایت کی گئی کہ جو پاکستانی وطن واپسی کے خواہش مند ہیں وہ یہ فارم پُر کر کے قونصل خانے کے ای میل ایڈریس پر بھیج دیں۔

(جاری ہے)

تاکہ اُن کا ایمریٹس ایئرلائنز کی خصوصی پروازوں کے ذریعے واپسی کا بندوبست کیا جا سکے۔ ایمریٹس ایئرلائنز کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ اگلے چند روز میں امارات میں موجود غیر مُلکیوں کے لیے خصوصی پروازیں چلائی جائیں گی، اگرچہ ایئرلائنز کی جانب سے پاکستان کا نام ظاہر نہیں گیا تھا، تاہم پاکستانی قونصل خانے نے امارات میں موجود ایسے پاکستانیوں کا ڈیٹا مرتب کرنا شروع کر دیا ہے جو وطن واپس جانا چاہ رہے ہیں، تاکہ دوبارہ پروازیں شروع ہونے کے بعد ان کی جلد از جلد واپسی مکمل ہو سکے۔

یہ سارا مرحلہ آن لائن طے پانا ہے۔ تاہم اس اعلان کے بعد سینکڑوں پاکستانی دُبئی میں واقع پاکستانی قونصل خانے کے باہر اس غلط فہمی میں جمع ہو گئے کہ شاید ان کی رجسٹریشن قونصل خانے میں ہی کی جائے گی۔ قونصل خانے کے باہر جمع ان افراد نے مطالبہ کیا کہ انہیں جلد از جلد وطن واپس بھجوایا جائے۔ پاکستانیوں کے اس اجتماع سے بہت پریشان کُن صورت حال پیدا ہو گئی۔

اگرچہ قونصل خانے کے عملے کی جانب سے باہر موجود افراد کو سمجھایا گیا کہ انہیں وطن واپسی کے لیے آن لائن فارم پُر کر کے ای میل کے ذریعے بھجوانا ہو گا۔ اور پاکستان کے لیے پروازیں دوبارہ شروع ہونے کا انتظار کرنا پڑے گا۔ عملے کی طرف سے یہ بھی وضاحت کی گئی کہ ابھی تک ایمریٹس ایئر لائنز نے پاکستان کے لیے ٹکٹوں کی بکنگ شروع نہیں کی۔ تاہم لوگوں کی بڑی تعداد صورتِ حال سمجھنے کو تیار نہ تھی۔

گلف نیوز کے مطابق ان میں زیادہ بڑی گنتی ان افراد کی تھی جو وزٹ اور سیاحتی ویزے پر پاکستان آئے تھے، تاہم امارات اور پاکستان کی جانب سے پروازوں کی بندش کے بعد ہزاروں پاکستانی امارات میں ہی محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ پاکستانی قونصل جنرل احمد امجد علی کا کہنا تھا ”اگرچہ دُبئی میں لوگوں کے باہر نکلنے پر پابندی عائد ہے، مگر ہم قونصل خانے کے باہر ہزاروں افراد کا ہجوم دیکھ کر پریشان ہو گئے۔

لگتا ہے کہ یہ پاکستانی کچھ پاکستانی میڈیا چینلز کی غلط رپورٹنگ اور سوشل میڈیا کی بے بنیاد خبروں کے باعث غلط فہمی کا شکار ہو کر یہاں آگئے کہ شاید قونصل خانے کی جانب سے پاکستانیوں کو خصوصی پروازوں کے ذریعے وطن واپس بھجوایا جا رہا ہے۔ “ قونصل جنرل کا مزید کہنا تھا کہ ابھی صرف وطن واپسی کے منتظر افرا د کا ڈیٹا اکٹھا کیا جار ہا ہے تاکہ اگر آئندہ دِنوں میں پاکستان کے لیے خصوصی پروازیں چلانے کی اجازت مل گئی تو انہیں وطن واپس بھجوایا جا سکے۔

ان افراد کو قونصل خانے کا رُخ کرنے کی بجائے آن لائن پرفارما پُر کر کے ای میل ایڈریس پر بھجوانا ہو گا۔ جب پی آئی اے یا ایمریٹس کی جانب سے پروازیں شروع کی جائیں گی تو پھر ان لوگوں کی واپسی کے لیے افراد کی ترجیحی فہرست فراہم کی جائے گی۔ وطن واپس بھجوانے کے معاملے میں سب سے پہلے ان لوگوں کو ترجیح دی جائے گی، جو یہاں پر پھنس کر رہ گئے ہیں۔

احمد امجد علی نے بتایا کہ گزشتہ تین روز کے دوران اب تک 20 ہزار پاکستانیوں نے وطن واپسی کے لیے رجسٹریشن کروا لی ہے، جن میں سے 10 ہزار پاکستانی وہ ہیں جو وزٹ ویزہ پر یہاں آئے، یا جن کی نوکریاں ختم ہو گئیں ، یا پھر انہیں کورونا وائرس کے باعث بلاتنخواہ چھُٹیاں دی گئی ہیں۔ جبکہ باقی 10 ہزار کے قریب وہ لوگ ہیں جو کورونا کے باعث اماراتی اقدامات کے باعث اکیلے یا اپنے خاندان والوں کے ساتھ چھُٹیاں منانے پاکستان جانے کے خواہش مند ہیں۔

کچھ افراد ایسے بھی ہیں جو یہاں علاج کی غرض سے آئے تھے ، مگر پروازوں کی بندش کے باعث وقت پر وطن واپس نہیں جا سکے۔ گلف نیوز کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستانی وزارت داخلہ کے ایک سینیئر عہدے دار نے بتایا ہے کہ امارات میں پھنسے پاکستانیوں کو ابھی مزید انتظار کرنا ہو گا کیونکہ ابھی تک کسی ایئر لائنز کو پاکستانی سرزمین پر آنے کے لیے اجازت نہیں دی گئی ہے۔

یہاں تک کہ پاکستان میں اندرون ملک پروازیں بھی 11 اپریل تک معطل کی گئی ہیں۔ مملکت میں اس وقت لاک ڈاؤن ہے جس کی وجہ سے کوئی مسافر ٹرانسپورٹ چلانے کی اجازت نہیں ہے۔ قونصل جنرل احمد امجد علی نے پاکستانی کمیونٹی سے کہا کہ وہ وہ اماراتی حکام کی لاک ڈاؤن اور گھروں تک محدود رہنے کی پابندی پر سختی سے عمل کریں، جبکہ معلومات کے حصول کے لیے صرف معتبر نیوز چینلز پر ہی اعتبار کریں۔