پاکستان جیسے کم معاشی وسائل کے حامل ترقی پذیر ممالک کو کورونا وباء اور ملکی معیشت پر اس کے مضر اثرات سے نبرد آزما ہونے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے،

واجب الادا قرضوں کی ری سٹرکچرنگ جانی و مالی نقصانات کو بچانے سمیت دیرپا اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں معاون ثابت ہو گی وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کاکورونا وبائی صورتحال اور اس وباء کے نتیجہ میں معیشت پر پڑنے والے منفی اثرات کے حوالہ سے اعلیٰ سطحی اجلاس میں اظہار خیال

پیر 6 اپریل 2020 17:54

پاکستان جیسے کم معاشی وسائل کے حامل ترقی پذیر ممالک کو کورونا وباء ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اپریل2020ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان جیسے کم معاشی وسائل کے حامل ترقی پذیر ممالک کو کورونا وباء اور ملکی معیشت پر اس کے مضر اثرات سے نبرد آزما ہونے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، واجب الادا قرضوں کی ری سٹرکچرنگ جانی و مالی نقصانات کو بچانے سمیت دیرپا اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں معاون ثابت ہو گی۔

یہ بات انہوں نے پیر کو وزارت خارجہ میں کورونا وبائی صورتحال اور اس وباء کے نتیجہ میں معیشت پر پڑنے والے منفی اثرات کے حوالہ سے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر مملکت برائے خزانہ حماد اظہر، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور وزارت خارجہ کے سینئر افسران سمیت نیویارک میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم اور جنیوا میں پاکستان کے مستقل مندوب خلیل ہاشمی نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ ایک ایسا عالمی وبائی چیلنج ہے جس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، پاکستان جیسے کم معاشی وسائل کے حامل ترقی پذیر ممالک کو اس وباء اور ملکی معیشت پر اس کے مضر اثرات سے نبرد آزما ہونے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایک طرف برآمدات کی شرح میں بہت حد تک کمی واقع ہو چکی ہے تو دوسری طرف لاک ڈاؤن کی وجہ سے معاشی سرگرمیاں تعطل کا شکار ہیں، اس صورتحال کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان نے کم وسائل کے حامل، ترقی پذیر ممالک کو واجب الادا قرضوں کی ادائیگی میں سہولت فراہم کرنے کی تجویز دی ہے جسے مختلف بین الاقوامی فورمز پر زیر بحث لایا جا رہا ہے۔

وزیر خارجہ نے شرکاء اجلاس کو قرضوں میں سہولت سے متعلق وزیراعظم عمران خان کی تجویز کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کے حوالہ سے کی گئی اپنی حالیہ کاوشوں سے بھی آگاہ کیا۔ وزیر خارجہ نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ، سیکرٹری جنرل او آئی سی، سیکرٹری جنرل شنگھائی تعاون تنظیم، یورپی اور سارک ممالک کے وزراء خارجہ کے ساتھ ہونے والے حالیہ ٹیلیفونک رابطوں سے بھی شرکاء اجلاس کو آگاہ کیا۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ واجب الادا قرضوں کی ری سٹرکچرنگ جہاں ایک طرف کمزور معیشتوں کو اس عالمی چیلنج سے نمٹنے اور قیمتی انسانی جانوں کو بچانے میں مدد دے گی تو دوسری طرف دیرپا اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں معاون ثابت ہو گی۔ وزیر خارجہ نے مستقل مندوبین کو بھی اس حوالہ سے بین الاقوامی فورمز پر اپنی کاوشیں بروئے کار لانے کی ہدایت کی۔