ٹریکٹر انڈسٹری، سیلز ٹیکس ریفنڈ جاری کرنے کی اپیل

پیر 6 اپریل 2020 20:22

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اپریل2020ء) ٹریکٹر انڈسٹری نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹریکٹر مینوفیکچررز کو تباہی سے بچانے میں کردار ادا کرے، اس وقت پوری ٹریکٹر انڈسٹری بشمول 350 وینڈرز بند پڑی ہے اور بحالی کیلئے حکومت کے تعاون کی ضرورت ہے۔سی ای او الغازی ٹریکٹرز لمیٹڈ محمد شاہد حسین نے پیر کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ کورونا وائرس کی وباء پھیلنے سے پہلے ہی انڈسٹری بقاء کی جنگ لڑ رہی تھی اور اب وباء کے باعث مشکلات نے بے بس کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹریکٹر مینوفیکچررز کو اس وقت سیلز ٹیکس ریفنڈ رقوم کی فوری ادائیگی کی اشد ضرورت ہے جو ان کو طویل عرصے سے نہیں دی گئی ہیں، فوری طور پر رقوم کی واپسی سے اس صنعت کی بحالی میں مدد ملے گی، کیش فلو اور ویلیو چین میں بہتری آئے گی، لاک ڈاؤن کے بعد سے ٹریکٹر کی پیداوار صفر ہے جبکہ پچھلے سال کے دس ماہ کے مقابلے میں اس سال کے اسی عرصے میں مجموعی پیداوار 23 فیصد سے 24 فیصد کم ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

سی ای او الغازی ٹریکٹرز نے کہا کہ دیگر صنعتوں کے مقابلے میں ٹریکٹر کے شعبے میں مندی زیادہ نقصاندہ ہے کیونکہ یہ صرف ٹریکٹر انڈسٹری تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ زراعت اور اس سے وابستہ دیگر شعبوں پر اثر پڑتا ہے، غالباً ٹریکٹر ہی وہ واحد ذریعہ ہے جو کاشتکاروں کو فصلوں کی پیداوار کو بہتر بنانے اور میکنائزیشن کے عمل میں مدد فراہم کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میکانائزیشن کا عمل رکھنے کیلئے کاشتکاروں کو ٹریکٹروں پر سبسڈی مدد گار ثابت ہوگی کیونکہ یہ وقت کسانوں کے لیے بھی شدید مشکلات کا دور ہے اور ان میں بوجھ برداشت کرنے کی طاقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گو ٹریکٹر انڈسٹری کو حال ہی میں پیداوار شروع کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے لیکن یہ اُس وقت کارگر ثابت ہو گا جب اس کے ساتھ منسلک پارٹس فراہم و بنانے والے وینڈروں کو بھی سامان بنانے اور فراہم کرنے کی اجازت دی جائے۔

فصلوں کی حالیہ کٹائی اور آنے والے بوائی کے سیزن کے لیے بھی یہ اقدام انتہائی ناگزیر ہے۔مزید بر آں موجودہ صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے حال ہی میں عائد کردہ اضافی سیلز ٹیکس کو واپس لینا ایک ضروری اقدام ہوگا۔انہوں نے کہا کہ صرف الغازی ٹریکٹرز کے 700 سی800 ملین روپے حکومت کے ذمے واجب الادا ہیں۔ اگر ریفنڈ کی رقم نہیں دی گئی تو ٹریکٹر مینوفکچررز کو وینڈرز کو اضافی رقم کی فراہمی کرنے کی ضرورت درپیش ہوگی اور اس طرح مصائب کے دور میں ان کی مشکلات میں اضافہ ہوگا اور کام کی لاگت بڑھ جائے گی۔

گزشتہ تین دہائیوں میں مقامی وینڈر انڈسٹری نے ترقی کر کے ملک کو مقامی طور پر 90 فیصد تک ٹریکٹر پرزہ جات تیار کرنے میں مدد فراہم کی، ٹریکٹر وینڈر انڈسٹری کی بقاء بھی اس میں ہے کہ اسمبلرز اپنے یونٹوں کی تیاری اور فروخت جاری رکھیں۔ تقریباً ڈھائی سال سے ٹریکٹر کی پیداوار میں مسلسل کمی نے ٹریکٹر کے پرزہ جات تیار کرنے والوں کو بڑی حد تک کمزور کردیا ہے اور مخدوش حالات کے باعث کئی وینڈرز اپنا کاروبار ختم کرچکے ہیں جس سے ہزاروں ملازمتیں ختم ہوگئیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر باقی وینڈرز کو سہارا نہ دیا گیا تو یہ ہماری زراعت کے لئے ایک بہت بڑا المیہ ہوگا کیونکہ پاکستان دنیا میں اپنی نوعیت کے سب سے کم لاگت والے ٹریکٹر تیار کررہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ٹریکٹر کی طلب میں اضافے کا قوی امکان ہے لہذا اگر ٹریکٹر کی صنعت کو بحال نہیں کیا گیا تو ملک مہنگے ٹریکٹر درآمد کرنے پر مجبور ہوگا۔

انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ سیلز ٹیکس کی مد میں طویل مدت سے واجب الادا ریفنڈ ادائیگیوں کو فوری جاری کیا جائے اور سیلز ٹیکس کے طریقہ کار کو بہتر بنایا جائے تاکہ خاص طور پر اس طرح کے بحران سے بچا جاسکے۔انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے اپیل کی کہ کاشتکاروں کو نقد مراعات دیں جائیں تاکہ وہ بینک قرضے کے ذریعے آسان اقساط پر ٹریکٹرز خرید سکیں، اس طرح فصلوں کی پیداوار بہتر ہوگی اور صنعت دوبارہ بحال ہوسکے گی۔