وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا سیکرٹری جنرل شنگھائی تعاون تنظیم والادی میرنوروف کو ٹیلیفون

کرونا عالمی وبا کے پھیلاؤ کو روکنے اور اس عالمی چیلنج سے نبرد آزما ہونے کیلئے موثر لائحہ عمل اپنانے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال

پیر 6 اپریل 2020 22:06

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا سیکرٹری جنرل شنگھائی تعاون تنظیم والادی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 اپریل2020ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل والادی میرنوروف سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے ۔ دونوں رہنمائوں کے مابین کرونا عالمی وبا کے پھیلاؤ کو روکنے اور اس عالمی چیلنج سے نبرد آزما ہونے کیلئے موثر لائحہ عمل اپنانے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

وزیر خارجہ نے سیکرٹری جنرل ایس سی او کو، اس عالمی وبائی چیلنج سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی طرف سے کی جانے والی کاوشوں سے آگاہ کیا۔شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان، شنگھائی تعاون تنظیم کو ایک اہم فورم سمجھتا ہے کیونکہ اس کے ممبر ممالک کی آبادی، دنیا کی آبادی کا چالیس فیصد سے زائد اور جی ڈی پی، ایک چوتھائی حصہ بنتی ہے۔

(جاری ہے)

پوری دنیا اس وقت کرونا وبا سے نبرد آزما ہے اس وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے شنگھائی تعاون تنظیم کے پلیٹ فارم کے ذریعے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے تاکہ اس وبا کے انسداد کے لیے موثر حکمت عملی اپنائی جا سکے ۔

چین نے جس طرح اس عالمی وبا کو شکست دی ہے وہ قابل تحسین ہے ہمیں چین کے تجربات سے استفادہ کرنا ہو گا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چین، کرونا وبا سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی بہت معاونت کر رہا ہے۔چین کے اس عالمی چیلنج سے نمٹنے کے لئے اپناء گء حکمت عملی اور لائحہ عمل کی بروقت تشہیر، ایس سی او سیکریٹیریٹ کا نہایت احسن اقدام ہے۔و زیر خارجہ نے کرونا عالمی وبائی چیلنج سے نمٹنے کیلئے، یکم اپریل 2020 کو بلای گء ایس سی او وزرائے صحت کانفرنس کو سراہتے ہوئے اس وبا کی روک تھام کیلئے مشترکہ حکمت عملی اپنانے اور مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سارک ممالک کی وزرائے صحت ویڈیو کانفرنس کے انعقاد کا متمنی ہے تاکہ کرونا وبا کے حوالے سے ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کیا جا سکے ۔وزیر خارجہ نے سیکرٹری جنرل ایس سی او کو موجودہ عالمی وبائی تناظر میں، ترقی پذیر ممالک کی معیشتوں کو سہارا دینے کے لیے ان کے ذمّے واجب الادا قرضوں کی ری سٹرکچرنگ کے حوالے سے پاکستان کی تجویز سے آگاہ کیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ اس حوالے سے میری سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ، سیکرٹری جنرل او آئی سی اور یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ سمیت، بہت سے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ روابط ہوئے ہیں اور انہوں نے ہماری تجویز پر مثبت رد عمل کا اظہار کیا ہے ۔ہمیں توقع ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم اپنے پلیٹ فارم کے ذریعے، قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ کی تجویز کو آگے بڑھانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریگی ۔

سیکرٹری جنرل شنگھائی تعاون تنظیم نے ترقی پذیر ممالک کے قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کی تجویز کو سراہتے ہوئے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کی معاشی معاونت وقت ہی اہم ضرورت ہے انہوں نے یقین دلایا کہ شنگھائی تعاون تنظیم سیکریٹیریٹ اس وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے تمام ممکنہ کاوشیں بروئے کار لاتا رہے گا ۔وزیر خارجہ نے سیکرٹری جنرل شنگھائی تعاون تنظیم کو حالات معمول پر آنے کے بعد دورہ پاکستان کی دعوت دی جسے انہوں نے شکریہ کے ساتھ قبول کیا۔