راشن کی تقسیم کے دوران کورونا پھیلا تو جرم تصور کیا جائے گا

مخیئر حضرات ا حتیاطی تدابیر کو مدنظر رکھتے ہوئے راشن کی تقسیم کریں ۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ

Salman Javed Bhatti سلمان جاوید بھٹی منگل 7 اپریل 2020 10:47

راشن کی تقسیم کے دوران کورونا پھیلا تو جرم تصور کیا جائے گا
کراچی (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 7 اپریل 2020ء ) راشن کی تقسیم سے کورونا وائرس پھیلا تو جرم تصور کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ مخیئر حضرات راشن کی تقسیم کے دوران احتیاطی تدابیر کو مد نظر رکھیں، اگر راشن کی تقسیم کے دوران بھی کورونا پیھلا تو جرم تصور کیا جائے گا۔ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ایس او پیز بنا رہے ہیں ہر شخص کو اس ایس او پی پر عمل کرنا ہوگا۔

لوگ اپنے بزرگوں اور بچوں کا خیال رکھیں، اور حفاظتی انتظامات کے زریعے ان کی زندگیاں محفوظ بنائیں۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ 51 نئے کیسز کے ساتھ صوبہ میں کورونا وائرس سے مجموعی مریضوں کی تعداد 932ہوگئی ہے جبکہ اب تک 253 مریض صحتیاب ہوئے ہیں، وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 17ہے۔

(جاری ہے)

جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو جاری ویڈیو پیغام میں کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ میں مجموعی 9589 ٹیسٹ ہوئے ہیں۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ سکھر میں 124 زائرین کا دوسرا ٹیسٹ بھی منفی آیا ہے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ صحتیاب ہونے کی شرح 27.5 فیصد ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت 662 مریض زیرعلاج ہیں،342 افراد گھروں میں آئیسولیشن میں ہیں، 130 لوگ سرکاری اسپتالوں میں زیر علاج ہیں اور 190 افراد نجی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ صحت قرنطینہ اور آئسولیشن آکوموڈیشن کمیٹی کے دو مختلف اجلاسوں کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ہر ضلعی ہیڈکوارٹر میں آئسولیشن سینٹرز ہونے چاہئیں جس میں تمام تر سہولیات پانی ، نکاسی آب ، بجلی ، سالڈ ویسٹ ڈسپوزل اور واش رومز موجود ہوں۔ واضح رہے ملک بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعدا د3766 ہوچکی ہے۔ جبکہ سندھ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 932، خیبرپختونخوا میں 405 , گلگت میں 211، پنجاب میں1918, بلوچستان میں 202 اور اسلام آباد میں 82 افراد کورونا میں مبتلاہو چکے ہیں۔ آزاد کشمیر میں 16افراد اس خطرناک مرض سے متاثر ہوئے جبکہ 259 افراد اس خطرناک وائرس سے صحتیاب ہو چکے ہیں۔