برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی طبیعت میں بہتری نہیں آئی

ہسپتال میں موجود دو قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی تک بورس جانسن کی طبیعت تشویشناک ہے جبکہ ڈاکٹر ان کا علاج کرنے میں مصروف ہیں، غیر ملکی خبر رساں ادارہ

Khurram Aniq خُرم انیق منگل 7 اپریل 2020 12:15

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی طبیعت میں بہتری نہیں آئی
لندن(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-07اپریل2020ء) برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی طبیعت میں بہتری نہیں آئی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہسپتال میں موجود دو قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی تک بورس جانسن کی طبیعت تشویشناک ہے جبکہ ڈاکٹر ان کا علاج کرنے میں مصروف ہیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بورس جانسن کی طبیعت ابھی سنگین ہے، کسی بھی معاملے میں ابھی کچھ بھی کہنا مناسب نہیں ہو گا ۔

یاد رہے کہ کورونا کا شکار برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کوگزشتہ روز انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کردیا گیا تھا۔ برطانوی وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ بورس جانسن کو کورونا کی علامات میں شدت آنے کے بعد حالت بگڑنے پرانکی میڈیکل ٹیم کے مشورے پر ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا، جہاں حالت بہتر نہ ہونے کے بعد انہیں انتہائی نگہداشت کی وارڈ میں منتقل کر دیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

بورس جانسن میں 27 مارچ کو کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد انہوں نے آئسولیشن ا ختیار کر لی تھی۔ ڈاکٹروں نے بورس جانسن کو مسلسل تیز بخار اور کھانسی کی وجہ سے ہسپتال منتقل ہونے کا مشورہ دیا تھا جس کے بعد انہیں ہسپتال داخل کرا دیا گیا، لیکن اس کے باوجود وہ بطور وزیر اعظم اپنے امور جاری رکھے ہوئے تھے البتہ اب انکی حالت بگڑ گئی ہے جس کے بعد ڈاکٹروں اور ماہرین کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جا رہاہے۔

اس سے قبل بورس جانسن نے خود اپنے ٹویٹر پیغام میں بتایا تھا کہ وہ اپنے ڈاکٹروں کے مشورے پر ہسپتال منتقل ہوئے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر عوام سے آپسی فاصلہ بنائے رکھنے کی اپیل بھی کی تھی۔ یاد رہے کہ کرونا وائرس کا شکار ہونے والے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی حاملہ منگیتر بھی مبینہ طور پر کرونا وائرس کا شکار بن گئی ہیں۔ اس حوالے سے برطانوی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ بورس جانسن کی منگیتر کیری سائمنڈز گزشتہ ایک ہفتے سے قرنطینہ میں تھی۔

ان میں کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہوئی تھیں جس کے بعد وہ فوری قرنطینہ میں چلی گئی تھیں۔ برطانیہ میں ابھی تک کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 51ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے جبکہ اس سے ہلاک ہونےو الےا فراد کی تعداد 5 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔