بھارت کے بیس کروڑ مسلمانوں کو غیر ملکی کہہ کر پکارنا ایک شیطانی مہم کا حصہ ہے‘سید علیم شاہ

منگل 7 اپریل 2020 14:17

ہٹیاں بالا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اپریل2020ء) ممبرآزاد کشمیر اسمبلی اسد علیم شاہ نے کہا کہ بھارت کی انتہا پسند حکومت کی طرف سے ہندو توا نظریہ کے تحت بھارت کے مسلمانوں کو بدنام کرنے کی مہم پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے بیس کروڑ مسلمانوں کو غیر ملکی کہہ کر پکارنا، اُنہیں بھارت کے لیے خطرناک قرار دینا اور مسلمانوں کو کرونا کی وبا پھیلانے کا ذمہ دار قرار دینا ایک شیطانی مہم کا حصہ ہے جس کا مقصد بھارت کی مسلم اقلیت کو بدنام کر کے اُنہیں انتقام کا نشانہ بنانا ہے۔

بھارت میں اسلامو فوبیا جنگل کی آگ کی طرح پھیل رہا ہے اور اسے سوشل میڈیا کے ذریعے مسلمانو ں کے خلاف نفرت کی ایک وبا کی طرح پھیلایا جا رہا ہیکہ معتبر بین الاقوامی اخبارات اور جرائد بھارتی جنتا پارٹی کے فسطائی ایجنڈہ کو بے نقاب کرتے ہوئے لکھ رہے ہیں کہ پورے بھارت میں ایک منظم سازش کے تحت بھارتی مسلمانوں کو بد نام کرنے اور اِن کے خلاف نفرت کو ہوا دینے کی کوشش کی جار ہی ہے۔

(جاری ہے)

امریکہ کے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے فوکل پرسن برائے مذہبی آزادی ایمبسڈر سیم براؤن بیک نے بھی بھارت سمیت دنیا کی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ کرونا کے پھیلاؤ کی ذمہ داری مذہبی اقلیتوں پر ڈالنے سے گریز کیا جائے۔ مقبوضہ کشمیر کے کلگام میں بھارتی فوج کی طرف سے پوری بستی کو نذر آتش کرنے اور نو کشمیریوں کو شہید کرنے اور متعدد کو زخمی کرنے کے واقعہ کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارتی ظلم و بربریت کا نوٹس لیں۔