کرونا کے سبب دور ہو جانے والے جرمن اور سوئس شہریوں کی سرحد پر ملاقاتیں

جرمن اور سوئس شہریوں میں صرف اٴْن لوگوں کو سرحد پار کرنے کی اجازت ہے جو دوسرے ملک میں کام کرتے ہیں،رپورٹ

منگل 7 اپریل 2020 15:51

برلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اپریل2020ء) کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی رفتار سست بنانے کے لیے ان دنوں جرمنی اور سوئٹزرلینڈ نے اپنی مشترکہ سرحد کو بند کر رکھا ہے۔ اس حوالے سے جرمنی کے شہر کونسٹینس اور سوئٹزرلینڈ کے شہر کروزلنگن کو سرحدی باڑ کے ذریعے علیحدہ کیا گیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق کونسٹینس شہر کے ساحل پر بنے تفریحی مقام پر جرمنی اور سوئٹرزلینڈ دونوں جانب کے لوگ آزادی کے ساتھ اس سرحدی پٹی کے راستے نقل و حرکت کرتے تھے جو نظر نہیں آتی۔

تاہم اب سب کچھ بدل چکا ہے۔

(جاری ہے)

جرمنوں کی اکثریت سوئٹزرلینڈ نہیں جا سکتی جب کہ سوئٹزرلینڈ کے زیادہ تر باشندے جرمنی میں داخل نہیں ہو سکتے۔سرحدوں پر موجود ان لوگوں نے دھات کی باڑ کے دونوں اطراف کھڑے ہو کر ایک دوسرے کو چھوئے بغیر صرف زبانی طور پر اپنی چاہت اور محبت کا اظہار کیا۔ کڑی دھوپ میں اپنے جذبات کا اظہار کرنے والوں میں پریمیوں کے علاوہ والدین اور ان کے بچے، بہن بھائی اور پرانے دوست شامل تھے۔اس وقت جرمن اور سوئس شہریوں میں صرف اٴْن لوگوں کو سرحد پار کرنے کی اجازت ہے جو دوسرے ملک میں کام کرتے ہیں۔ ان کے سوا بقیہ تمام افراد کے لیے سرحد پار جانا ممنوع ہے۔

متعلقہ عنوان :