پنجاب حکومت نے چینی پر 3 ارب جبکہ شاہد خاقان نےاپنے دورمیں 17ارب سبسڈی دی

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ کو بریفنگ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 7 اپریل 2020 20:47

پنجاب حکومت نے چینی پر 3 ارب جبکہ شاہد خاقان نےاپنے دورمیں 17ارب سبسڈی ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔07 اپریل 2020ء) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔اجلاس کے دوران چینی بحران پر کھل کر بحث ہوئی اور معاملے کا ہر پہلو دیکھا گیا۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے وزیراعظم عمران خان کو رپورٹ عام کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔اجلاس میں میں اسد عمر نے چینی بحران پر کابینہ میں بات شروع کی۔

بعدازاں شہزاد اکبر نے بریفنگ دی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بحران کی صورت میں چینی برآمد روکنے کی ذمہ دار بین الوزارتی کمیٹی کو دی گئی تھی۔پرویز خٹک اور دیگر وزراء نے بین الوزارتی کمیٹی سے متعلق عبدالرزاق داؤد سے سوالات کیے اور پوچھا کیا بین الوزارتی کمیٹی نے ہر ہفتے اجلاس بلایا؟ معاملہ دیکھا،؟ یہ بھی پوچھا گیا کہ کیا کمیٹی نے بحران سامنے آنے پر چینی کی برآمد روکی؟ ذرائع نے بتایا ہے کہ کابینہ ارکان کو بریفنگ دی گئی کہ پنجاب حکومت نے تین ارب جب کہ شاہد خاقان عباسی نے اپنے دور میں 17ارب کی سبسڈی دی تھی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 25 اپریل کو کمیشن کی رپورٹ پر سخت ایکشن لوں گا، چینی بحران کی انکوائری کمیٹی کی رپورٹس میری ہدایت پر جاری کی گئیں، عوام سے رپورٹس پبلک کرنے کا وعدہ پورا کردیا ہے۔ خیال رہے کہ چینی بحران پر رپورٹ آنے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کردیا ہے۔ اعظم سواتی، ارباب شہزاد ، خسروبختیار ،حماد اظہرسمیت دیگر کی وزارتیں اور محکمے تبدیل کردیے گئے، بابر اعوان کو مشیر بنا دیا اور خالد مقبول صدیقی کا استعفیٰ منظور کرلیا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے آٹے اور چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ کے بعد وفاقی کابینہ میں اکھاڑ پچھاڑ کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم نے بابراعوان پارلیمانی امورکا مشیرمقرر کردیا ہے۔ سید فخرامام کو وزیرنیشنل فوڈ سیکیورٹی لگا دیا گیا۔ مخدوم خسروبختیار وزیراقتصادی امور ہوں گے۔ اعظم سواتی کو نارکوٹکس کنٹرول اور حماد اظہرکو وزیر صنعت لگا دیا گیا۔ ایم کیوایم کے امین الحق کو وزیربرائے ٹیلی کام مقرر کردیا جبکہ خالد مقبول صدیقی کا استعفیٰ منظور کرلیا گیا ہے۔ ہاشم پوپلزئی کو سیکریٹری نیشنل فوڈ کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ جبکہ عبدالرزاق داود سے بھی ایک عہدہ واپس لے لیا گیا ہے۔