دو بیویوں کا خاوند دُبئی میں کرفیو لگنے سے مشکل میں پڑ گیا

متاثرہ خاوند نے دُبئی پولیس سے کرفیو کے دوران باہر نکلنے کے لیے پرمٹ سے استثنیٰ کا مطالبہ کر دیا

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 8 اپریل 2020 11:37

دو بیویوں کا خاوند دُبئی میں کرفیو لگنے سے مشکل میں پڑ گیا
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 8 اپریل 2020 ء) دُبئی میں پچھلے کئی روز سے سٹیریلائزیشن مہم جاری ہے جس کے باعث 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ لوگ گھروں تک ہی محدود ہو کر رہ گئے ہیں۔ البتہ جن افراد کو ادویہ، خوراک یا کسی ایمرجنسی کی صورت میں گھروں سے باہر نکلنا ہو، انہیں آن لائن پرمٹ حاصل کرنا پڑتا ہے۔ کرفیو کی اس پابندی نے دُبئی میں مقیم ایک شخص کو خاصی مشکل میں ڈال دیا ہے، جس نے دو شادیاں کر رکھی ہیں۔

یہ شخص اس وقت ایک بیوی کے گھر میں ہی پھنس کر رہ گیا ہے، جس کی وجہ سے اس کی دوسری بیوی ناراض ہو گئی ہے۔ دُبئی پولیس کے ٹریفک ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر سیف مُہیر المزروعی نے بتایا کہ کرفیو کے دوران باہر نکلنے کے حوالے سے پابندی عائد ہے جس کی وجہ سے بہت سی دلچسپ صورت حال جنم لے رہی ہیں۔

(جاری ہے)

میں ایک مقامی ریڈیو چینل پر لوگوں کے سوالوں کے جواب دے رہا تھا، جب مجھے ایک کالر نے سوال کیا کہ میری دو بیویاں ہیں۔

جنہیں میں نے الگ الگ گھر دے رکھے ہیں۔ کیا مجھے ایک بیوی کے گھر سے دوسری بیوی کے گھر جانے کے لیے بھی پرمٹ کی ضرورت ہو گی۔ بریگیڈیئر سیف نے کہا کہ میں ان صاحب کا یہ سوال سُن کر بے ساختہ ہنس پڑا تو وہ بھی میرے ساتھ قہقہے لگانے لگے۔ میں نے انہیں مذاقاً کہا کہ جو بیوی اس وقت آپ سے دور ہے، اگر آپ کی اس سے نہیں بنتی، تو پھر آپ کے پاس اچھا بہانہ ہے کہ کچھ دِن اور اس سے دُور ہی رہ لیں۔

میں تو کہتا ہوں کہ ایسی صورت میں پھر پرمٹ نہ ہی حاصل کریں۔ بریگیڈیر المزروعی نے کہا کہ مجھے اس طرح کی کئی کالز آئی ہیں، جن میں لوگوں نے کرفیو کے باعث ازدواجی معاملات میں پیش آنے والی مشکلات کا ذکر کیا ہے۔ میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ کوئی بھی پرمٹ صرف ایک بار کے لیے کارآمد ہوتا ہے، لوگوں کو جب بھی ضروری کام کے سلسلے میں گھر سے باہر نکلنا ہو گا، ان کے لیے ہر بار آن لائن پرمٹ کا حصول بہت ضروری ہے۔

واضح رہے کہ اسی نوعیت کا ایک واقعہ اُردن میں بھی پیش آیا تھا۔ جہاں ایک خاتون نے ریڈیو چینل سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرفیو کے باعث میرا شوہر مجھ سے دور ہے۔ شوہر پہلی بیوی کے پاس گیا تھا ، کرفیو لگ جانے کے باعث وہی پر قیام پذیر ہے۔کرفیو پاس کے بغیر میرا شوہر گھر سے باہر نہیں نکل سکتا۔ خاتون کا کہنا ہے کہ شوہر مقررہ وقت کے مطابق پہلی بیوی کے پاس گیا تھا اب میرے پاس آنا چاہتا ہے۔

خاتون کا کہنا تھا کہ حکام کو چاہیے کہ کرفیو پر عمل درآمد کے انسانی مجبوریوں کاخیال کریں۔ریڈیو اناونسر کی جانب سے کہا گیا کہ یہ بھی تو ہو سکتا ہے کہ آپ کا خاوند آپ سے جان چھڑانے کیلئے پہلی بیوی کے پاس گیا ، جس پر خاتون نے کہا کہ ایسا بلکل نہیں اپنے شوہر پر یقین ہے وہ میرے پاس آنا چاہتا ہے ، پاس جاری کیا جائے۔