شاہ محمود قریشی کا ملائیشیا کے وزیر خارجہ کو ٹیلیفون ،کرونا سے نمٹنے کیلئے کی جانے والی کاوشوں پر تبادلہ خیال

پاکستانی وزیر خارجہ کا عالمی وبا کے پھیلاؤ کی وجہ سے ملایشیا میں ہونیوالے جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار اکھ نہتے کشمیریوں کو بھارتی استبداد سے بچانے کیلئے عالمی برادری کو اپنا موثر کردار ادا کرنا ہوگا ، شاہ محمود قریشی ملائشین وزیر خارجہ کا قرضوں کی ری سٹرکچرنگ سے متعلق وزیر اعظم عمران خان کی تجویز کا خیر مقدم ، معاملے کو جی 20 ممالک کے ساتھ اٹھانے کا عندیہ

بدھ 8 اپریل 2020 12:22

شاہ محمود قریشی کا ملائیشیا کے وزیر خارجہ کو ٹیلیفون ،کرونا سے نمٹنے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اپریل2020ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ملائیشیا کے وزیر خارجہ حشام الدین حسین سے ٹیلی فونک رابطہ کیا جس میں کرونا عالمی وبائی چیلنج اور اس سے نمٹنے کیلئے کی جانے والی کاوشوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ بدھ کو جاری اعلامیہ کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ کا منصب سنبھالنے پر حشام الدین حسین کو مبارکباد دی۔

وزیر خارجہ نے اس عالمی وبا کے پھیلاؤ کی وجہ سے ملایشیا میں ہونیوالے جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔وزیر خارجہ نے اس مشکل گھڑی میں، ملائشیا میں مقیم پاکستانیوں کا خصوصی خیال رکھنے پر ملایشیا کے وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اس عالمی وبا کے پھیلاؤ کو روکنے اور اس عالمی چیلنج سے نمٹنے کے حوالے سے ملایشین حکومت کی طرف کیے گئے بروقت اقدامات کو سراہا۔

(جاری ہے)

وزیر خارجہ نے اس وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے پاکستان کی طرف سے کی جانے والی کاوشوں سے، اپنے ملایشین ہم منصب کو آگاہ کیا۔وزیر خارجہ نے موجودہ وبائی تناظر میں ، کمزور معیشتوں کو درپیش شدید مشکلات کے پیش نظر، وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے ترقی پذیر ممالک کے واجب الادا قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ کی تجویز سے اپنے ملائشین ہم منصب کو آگاہ کیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ترقی پذیر ممالک کے قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ سے انہیں اپنے وسائل، اس عالمی وبائی چیلنج سے نمٹنے اور قیمتی انسانی جانوں کو بچانے کیلئے استعمال کرنے کا موقع میسر آئے گا ۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ملائشین وزیر خارجہ نے قرضوں کی ری سٹرکچرنگ سے متعلق، وزیر اعظم عمران خان کی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس معاملے کو جی 20 ممالک کے ساتھ اٹھانے کا عندیہ دیا ۔

وزیر خارجہ نے اپنے ہم منصب کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ نہتے کشمیری، گذشتہ 8 ماہ سے بدترین کرفیو کا سامنا کر رہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ ایک طرف جب دنیا اپنی توجہ، اس عالمی وبائی چیلنج کی طرف مرکوز کیے ہوئے ہے بھارت ڈومیسائل سے متعلقہ قواعد و ضوابط کو تبدیل کر کے مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنے کے درپے ہے جو نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کے بھی منافی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ 80 لاکھ نہتے کشمیریوں کو بھارتی استبداد سے بچانے کیلئے عالمی برادری کو اپنا موثر کردار ادا کرنا ہوگا ۔دونوں وزرائے خارجہ نے موجودہ عالمی وبائی صورت حال سمیت اہم امور پر مشاورت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ۔