احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کیلئے 4 کروڑ 30 لاکھ ایس ایم ایس موصول،

پروگرام میں محنت کشوں اور مزدوروں کی شمولیت کو یقینی بنانے کیلئے رضاکاروں کی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ڈاکٹر ثانیہ نشتر

بدھ 8 اپریل 2020 12:53

احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کیلئے 4 کروڑ 30 لاکھ ایس ایم ایس موصول،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اپریل2020ء) احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کیلئے بدھ کی صبح تک 4 کروڑ 30 لاکھ 44 ہزار 60 ایس ایم ایس موصول ہو چکے ہیں۔ وزیر اعظم کی معان خصوصی برائے انسداد غربت و سماجی تحفظ ڈاکٹرثانیہ نشتر نے اس سلسلہ میں اسلام آباد میں مزدوروں سے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے حوالے سے بات چیت کی اور ان کے مسائل سنے۔

انہوں نے پروگرام میں محنت کشوں اور مزدوروں کی شمولیت کو یقینی بنانے کیلئے رضاکاروں کی مدد لینے کا بھی فیصلہ کیا تاکہ وہ مستحقین کیلیئی8171 پر ان کے شناختی کارڈ نمبر ایس ایم ایس کرسکیں تاکہ زیادہ سے زیادہ مستحق افراد پروگرام سے مستفیدہوسکیں۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے اس موقع پہ گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ احساس کیش پروگرام پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا امدادی پیکج ہے۔

(جاری ہے)

جس کے تحت ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں کے لئے 12000 روپے فی خاندان دیئے جائیں گے۔سرکاری ملازمین اوراپنی گاڑی رکھنے والے اس پروگرام سے فائدہ اٹھانے کے اہل نہیں ہیں۔پروگرام کے تحت رقوم کی ادائیگی کے مرکز کی تعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے تاکہ لوگوں کا ہجوم نہ ہو۔ ایک مرتبہ دی جانے والی یہ امداد ان افراد کے لئے ہے جن کی معاشی حالات کورونا وائرس کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئی ہے تاکہ وہ اپنے گھر والوں کے لئے راشن خرید سکیں۔

یہ پروگرام انتہائی ضرورت مندوں کے لئے ہے۔اس ضمن میں کوئی بھی مسلہ درپیش ہو توٹال فری نمبر080026477 پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔میسج میں اپنا 13 ہندسوں پر مشتمل قومی شناختی کارڈ نمبر لکھ کر8171 پربھیج کر اس پروگرام سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔واضح رہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے احساس ا یمرجنسی کیش پروگرام پر عمل تیزی سے جاری ہے۔پروگرام سے چاروں صوبوں کے علاوہ کشمیر اور گلگت بلتستان کے افراد مستفید ہوں گے۔

احساس کفالت پروگرام والی خواتین کو بھی چار ماہ کے لئے 12 ہزار روپے یکمشت ادا کئے جائیں گے۔ ہنگامی کیش پروگرام کے لئے آبادی کے لحاظ سے رقم مختص کی گئی یے کیونکہ اس میں گلگت بلتستان اور کشمیر بھی شامل ہیں۔ صوبے اپنے بجٹ میں بھی مستحق افراد کی مدد کریں گے۔صوبہ پنجاب 7 لاکھ اور سندھ اڑھائی لاکھ لوگوں کو پیسے اپنے بجٹ سے دے گا۔اس کے علاوہ ضلعی سطح پر ضرورت مند افراد کی فہرست مرتب کی جارہی ہے۔

ہنگامی کیش پروگرام کی جانچ پڑتال کا مؤثر طریقہ اپنایا گیا ہے اور اس سارے عمل میں شفافیت کو یقینی بنایا گیا ہے۔ سٹیٹ بنک کی معاونت سے ڈیٹا اکٹھا کیا گیا ہے۔ مستحق افراد کو بائیو میٹرک شناخت کے بعد رقم فراہم کی جائے گی اور اس کے لئے سیل پوائنٹس مقرر کئے گئے ہیں۔ ہیں۔ نادرا اور شراکتی بینکوں کے تعاون سے تمام ادائیگیاں بائیومیٹرک تصدیق پر مبنی نظام کے ذریعے کی جائیں گی۔اور مستحقین شراکتی بنکوں کے پوائنٹ آف سیل مراکز اور اے ٹی ا یم مشینوں سے اپنی رقم وصول کر سکیں گے۔