خانہ کعبہ کے باہرویران سڑک پر دُعائیں مانگتی خاتون کی ویڈیو نے سب کو آبدیدہ کر دیا

سعودی خاتون پرندوں کو دانہ ڈال کر اس بار رمضان میں تراویح کی سعادت نصیب ہونے کی دعائیں بھی مانگتی رہی

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 8 اپریل 2020 13:17

خانہ کعبہ کے باہرویران سڑک پر دُعائیں مانگتی خاتون کی ویڈیو نے سب کو ..
مکہ مکرمہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 8 اپریل 2020 ء) دُنیا بھر میں پھیلی کورونا کی وبا نے سعودی مملکت کو بھی بُری طرح متاثر کیا ہے۔ جس کے باعث مملکت میں عمرہ پر پابندی عائد کی گئی ہے، یوں لاکھوں زائرین کی اس سال عمرہ کرنے کی سعادت کی خواہش حسرت میں بدل گئی ہے۔ مملکت بھر میں تمام مساجد نمازیوں کے لیے عارضی طور پر بند کر دی گئی ہیں، جبکہ حرمین شریفین میں بھی صرف انتظامیہ کے افراد کو ہی نماز پڑھنے کی اجازت ہے۔

سعودی وزیر صحت نے امکان ظاہر کیا ہے کہ کورونا کا خاتمہ جلد ممکن نہیں، اس لیے خدانخواستہ دُنیا بھر کے عازمین کی حج کی خواہش پوری ہوتی نظر نہیں آ رہی۔ اس بات کابھی امکان ہے کہ رمضان اور عید الفطر میں بھی مکمل کرفیو کا نفاذ رہے۔ اگر ایسا ہوا تو مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں تراویح کے اجتماعات نہیں ہو پائیں گے۔

(جاری ہے)

ان بُری خبروں نے ہر مسلمان کا دل افسردہ کر دیا ہے۔

سعودی اخبار المرصد نے ایک خاتون کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کے ساتھ شائع کی ہے۔ اس ویڈیو میں برقعہ پوش خاتون خانہ کعبہ کے باہر سینکڑوں پرندوں کو دانہ ڈال رہی ہے اور ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ سے دُعائیں مانگ رہی ہے،کہ مملکت سے کورونا وائرس کی وبا کا خاتمہ ہو جائے تاکہ حرم شریف کی رونقیں دوبارہ سے بحال ہو جائیں۔مسلمانوں کو دوبارہ بڑی گنتی میں یہاں پر نماز پڑھنے اور طواف کرانے کی سعادت نصیب ہو جائے ۔

خاتون اپنی دُعاؤں میں اس خدشے کا اظہار کر رہی ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ کورونا کا جلد خاتمہ نہ ہونے کے باعث رمضان المبار ک کے دوران لوگ تروایح پڑھنے کے ثواب سے محروم ہو جائیں۔ خانہ کعبہ کے باہر خاتون کو خالی سڑک پر پرندوں کو دانہ ڈالتے اور دُعائیں کرتے دیکھ کر سوشل میڈیا صارفین افسردہ ہو گئے۔کیونکہ حرمین شریفین کے اندر اور باہر سارا سال اور دن رات لوگوں کا تانتا بندھا رہتا ہے۔

کوئی بھی منٹ ایسا نہیں ہوتا تھا جب یہاں پر لوگوں کا ہجوم دکھائی نہ دیتا۔ صارفین نے خاتون کی ویڈیو پر دُکھ کا اظہار کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگی ہے اور اُمید ظاہر کی ہے کہ جلد حرم شریف میں دوبارہ سے لاکھوں کی تعداد میں زائرین کا طواف اور نمازیوں کی آمد کا سلسلہ بحال ہو جائے گا۔