امریکا میں ایک دن میں2ہزار ہلاکتیں‘ٹرمپ چین پر بے بنیاد الزامات کے بعد عالمی ادارہ صحت پر چڑھ دوڑے

ڈبلیو ایچ او کے فنڈزمیں کٹوتی کی دھمکی‘ادارہ کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کا ذمہ دار ہے. صدر ٹرمپ کا الزام

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 8 اپریل 2020 14:35

امریکا میں ایک دن میں2ہزار ہلاکتیں‘ٹرمپ چین پر بے بنیاد الزامات کے ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 اپریل۔2020ء) چین اور دیگر ممالک پر الزا م تراشیوں کے بعد امریکی صدر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیوایچ او)پر چڑھ دوڑے ہیں اور عالمی ادارہ صحت کو ”غلط مشورے“ دینے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ادارے کی فنڈنگ روکنے کا عندیہ دیا ہے. امریکا میں کورونا وائرس سے پچھلے24گھنٹوں کے دوران2ہزار اموات ریکارڈ کی گئی ہیں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام عائد کیا ہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاﺅ کے وقت اس ادارے کی تمام تر توجہ چین کی جانب تھی اور اس نے ”بے کار“ ہدایات جاری کیں.

(جاری ہے)

وائٹ ہاﺅس میں پریس بریفنگ کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ ڈبلیو ایچ او کے لیے امریکی امداد روک لیں گے انہوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں بھی کہا کہ حقیقت میں عالمی ادارہ صحت نے امریکہ کو نقصان پہنچایا ہے امریکہ بھاری رقم کی صورت میں ڈبلیو ایچ او کو امداد دیتا ہے لیکن اس کی تمام تر توجہ چین کی جانب ہے ہم اس معاملے کو درست انداز میں دیکھیں گے.

جبکہ امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کا جلدبازی میں ووہان سے امریکی شہریوں کو نکالنے کا فیصلہ امریکا میں وائرس کے پھیلاﺅکا سبب بنا . واضح رہے کہ ووہان میں وبا پھیلنے کے بعد چینی حکومت نے ان تمام ملکوں سے اپنے شہری ووہان سے نہ نکالنے کی درخواست کی تھی جو وہاں پھنسے ہوئے تھے تاہم امریکا نے خصوصی طیاروں کے ذریعے نہ صرف ووہان بلکہ چین کے مختلف شہروں سے امریکی شہریوں کو نکال لیا امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ابتدائی فلائٹس میں چین سے جانے والے کسی امریکی شہری کی میڈیکل جانچ نہیں کی گئی .

وبا کے پھیلنے سے پہلے امریکی صدر امریکا محکمہ صحت‘سی ڈی سی‘جان ہوپکنز اور دیگر اداروں کے ماہرین کے مشوروں کو نظر اندازکرکے اسے عام نزلہ زکام قراردیتے رہے اور ان کی حکومت نے بروقت اقدامات نہیں کیئے جس کی وجہ سے امریکا آج وائرس سے متاثرہ دوسرا بڑا ملک ہے. اپنی پریس بریفینگ میں امریکی صدر نے کہا کہ خوش قسمتی ہے کہ انہوں نے چین کے لیے سرحدیں کھولنے کی عالمی ادارہ صحت کی تجویز مسترد کر دی تھی ڈبلیو ایچ او نے یہ غلط سفارش کیوں کی تھی؟یاد رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے 31 جنوری کو ملکوں کو تجویز دی تھی کہ کرونا وائرس کے پھیلاﺅ کے باوجود وہ اپنی سرحدیں کھولی رکھیں تاہم حکومتوں کو اجازت ہے کہ وہ اپنے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں.

ڈبلیو ایچ او کی ہدایت کے باوجود امریکہ نے اسی روز چین سے امریکہ آنے والوں کا ملک میں داخلہ بند کر دیا تھا عالمی ادارہ صحت کے ترجمان اسٹیفن دوجیرک نے ادارے پر ہونے والی تنقید کو مسترد کر دیا ہے تاہم ادارے نے صدر ٹرمپ کے بیان پر ردِ عمل دینے سے گریز کیا ہے. ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ٹیڈروس ایدھینم گیبریاسز کی قیادت اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کی نگرانی میں عالمی ادارہ صحت کورونا وائرس کے خلاف شاندار کام کر رہا ہے اور متاثرہ ملکوں کو طبی سامان کی ترسیل اور ان کی معاونت سمیت عالمی نظام صحت کو مضبوط بنانے کے لیے عالمگیر ہدایات جاری کی گئی ہیں.

صدر ٹرمپ کے قریبی اتحادی اور ری پبلکن جماعت کے سینیٹر لنزے گراہم کا کہنا ہے کہ آئندہ سینیٹ کے بل میں عالمی ادارہ صحت کے لیے کوئی فنڈنگ تجویز نہیں کی جائے گی. کرونا وائرس سے دنیا بھر میں ہونے والی ہلاکتوں کے اعداد و شمار جمع کرنے والے ادارے جانز ہوپکنز یونیورسٹی کے مطابق امریکہ میں مسلسل تیسرے روز ہلاکتوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہے اور ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 12 ہزار 895 ہو گئی ہے.

کرونا وائرس پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بنائی گئی ٹاسک فورس میں شامل ماہرین صحت نے متنبہ کیا تھا کہ رواں ہفتہ ہلاکتوں کے اعتبار سے سنگین ہو سکتا ہے امریکی ریاست نیویارک اور نیوجرسی میں اب تک سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں جب کہ دیگر ریاستوں میں ہلاکتوں کی شرح کم ہے. نیویارک میں اب تک ایک لاکھ 38 ہزار 863 افراد میں کرونا وائرس کی تشخیص کی جا چکی ہے جب کہ 5489 اموات ہو چکی ہیں اسی طرح نیو جرسی میں 1232 ہلاکتیں ہوئی ہیں جہاں کسی بھی ریاست کے مقابلے میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ 44 ہزار 416 افراد میں کرونا وائرس کی تشخیص کی گئی ہے.

ریاست مشی گن، لوزیانا، کیلی فورنیا، فلوریڈا سمیت دیگر ریاستوں میں ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار کے اندر اندر ہے جب کہ متاثرین کی تعداد ہزاروں میں ہے ادھر ٹرمپ انتظامیہ نے دنیا بھر میں کورونا وائرس سے نبرد آزما ملکوں کی مدد کیلئے 225 ملین ڈالر اضافی امداد کا اعلان کیا ہے اس اعلان کے بعد امریکہ کی غیر ملکی امداد کی کل رقم تقریباً نصف ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے.

اس امداد میں حفاظتی لباس شامل نہیں ہے کیونکہ اس کی مانگ خود امریکہ میں بہت زیادہ ہے تاہم امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ اس امداد کا مقصد غیر ممالک کی کرونا وائرس کے خلاف جنگ کو تقویت دینا ہے انہوں نے کہا کہ یہ رقم، تشخیص، احتیاط اور کنٹرول اور صحت سے متعلق مقامی نظام کو مضبوط بنانے کیلئے استعمال ہوگی اس رقم سے ممالک اپنی اپنی لیبارٹریوں کو جانچ کیلئے اور طبی عملے کی تربیت کیلئے استعمال کر سکیں گے.

گزشتہ ماہ امریکہ نے دنیا کے 64 ممالک کوکورونا وائرس سے بچاﺅ اور علاج کیلئے 274 ملین ڈالر امداد کا اعلان کیا تھا دوسری جانب روسی نشریاتی ادارے نے خبردی ہے کہ روس کے ماہرین کورونا وائرس کے خلاف نئی ویکسین کے تجربات میں مزید تیزی پیدا کر سکتے ہیںروس کی سرکاری ویکٹور لیبارٹری کے سربراہ نے روس کے صدر ولیدیمیر پیوٹن کو بتایا ہے کہ نئی ویکسین کے تجربات کا آغاز ماہِ جون کی بجائے مئی میں کیا جا سکتا ہے لیبارٹری کے سربراہ نے کہا کہ نئی ویکسین کے تجربے میں شرکت کیلئے، تین سو سے زیادہ رضاکاروں نے اپنی خدمات پیش کی ہیں.

صدر پیوٹن کا کہنا ہے کہ روس میں صورتحال ابھی اپنی انتہائی حد تک نہیں پہنچی، انھوں نے کہا کہ صورتحال مشکل ضرور ہے لیکن مایوس کن نہیں روس میں گزشتہ روز 1154 نئے مریض سامنے آئے ہیں، جس کے بعد ملک میں کرونا وائرس کا شکار کل مریضوں کی تعداد 7457 ہوگئی ہے اور اب تک صرف 58 اموات ہوئی ہیں. صدر پیوٹن نے ماہرین سے پوچھا ہے کہ کیا پہلے سے عائد کردہ چند پابندیوں میں نرمی کی جا سکتی ہے تاکہ ملک کی معیشت پر پڑنے والے بوجھ کو کم کیا جا سکے ماہرین کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے صورتحال واضح ہوگی کہ لاک ڈاﺅن سے وائرس کے پھیلاﺅکو روکنے میں مدد ملی ہے یا نہیں.