10سالوں میں 2 ہزار چار سو ارب ڈالر کے قرضوں کی انکوائری ، 250 افراد کی نشاندہی
قرض انکوائری کمیشن نے 420غیرملکی قرضوں کے مکمل ریکارڈکی جانچ پڑتال بھی کی ہے. ذرائع
میاں محمد ندیم بدھ 8 اپریل 2020 15:01
(جاری ہے)
مذکورہ کمیشن میں ایف آئی اے اور آئی ایس آئی کے اراکین بھی شامل تھے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے قائم کیے گئے 12 رکنی کمیشن کی سربراہی ڈپٹی چیئرمین حسین اصغر کو سونپی گئی تھی.
تحریک انصاف کی حکومت کے تحت کام کرنے والا یہ کمیشن اس وقت کی سیاسی قیادت اور کابینہ کے اراکین سے پوچھ سکتا ہے کہ ایسے کیا حالات تھے اتنے زیادہ قرضے لینے کی منظوری دی گئی تو کیا وزیراعظم عمران خان کے مشیر خزانہ اور 2010سے 2013تک پیپلزپارٹی دور کے وزیر خزانہ حفیظ شیخ سے بھی تفتیش کی گئی ہے؟ . سٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2007-08کے اختتام سے مالی سال2017-18 کے اختتام تک پاکستان کے کل قرض میں 49 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا اور وہ 46.2 ارب ڈالر سے بڑھ کر 95.2 ارب ڈالر ہو گیا جوکہ سو فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہے اس 49 ارب ڈالر میں سے پیپلزپارٹی کے دور میں یعنی 2008 سے 2013 کے درمیان 14.7 ارب ڈالر جبکہ مسلم لیگ نون کے دور میں 34.3 ارب ڈالر قرض لیا گیا. تحریکِ انصاف کی حکومت کے ابتدائی 7 مہینوں میں پاکستان کا کل قرض 95.2 ارب سے بڑھ کر 105.8 ارب ڈالر ہو گیا ہے جو کہ 10.6 ارب ڈالر کے لگ بھگ اضافہ ہے ان قرضوں میں حکومت کے ملکی بینکوں سے لیے گئے قرضے، نجی کمپنیوں کے بیرونی قرضے، پبلک سیکٹر کمپنیوں کے ضمانت اور بغیر ضمانت والے قرضے بھی شامل ہیں. سعودی عرب اگر آج پاکستان کو اپنے زرِ مبادلہ کے ذخائر بہتر کرنے کے لیے تین یا چار ارب ڈالر دے، اور وہ قرضے کی مد میں نہ ہو، مگر پھر بھی وہ پاکستان کے واجبات میں گنا جائے گا مگر اگر ہم باقی باتیں چھوڑ کر صرف دو چیزوں، یعنی حکومت کا بیرونی قرضہ اور آئی ایم ایف سے لیا گیا قرضہ گنیںتو کہانی تھوڑی سی مختلف ہے. اگر ہم صرف حکومت کا بیرونی قرضہ اور آئی ایم ایف سے لیا گیا قرضہ جمع کریں تو مالی سال 2007-2008 کے اختتام سے مالی سال 2017-18 کے اختتام تک یہ 41.8 ارب ڈالر سے بڑھ کر 70.2 ارب ڈالر تک پہنچ گیا اگر 2008 سے 2013 تک پیپلز پارٹی کے دور کو دیکھا جائے تو اس دوران اس میں 6.3 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا جبکہ مسلم لیگ نواز کے دور میں یہ رقم 48.1 ارب ڈالر سے بڑھ کر 70.2 ارب ڈالر تک جا پہنچی جو کہ 22.1 ارب ڈالر کا اضافہ ہے. اگست 2018 میں تحریکِ انصاف کے برسرِاقتدار آنے کے بعد ابتدائی 7 ماہ میں پاکستان کے حکومتی قرضوں میں چار ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے اس بحث میں پڑے بغیر کہ یہ اضافہ جائز تھا یا نہیں، یہاں یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ عمران خان اب کنٹینر پر نہیں وزیراعظم ہاﺅس میں بیٹھے ہیں اور ان کے بیانات سٹاک مارکیٹ سے لے کر ملک کی شرحِ نمو تک ہلا سکتے ہیں. اگر وزیراعظم کے بیان سے یہ تاثر آئے کہ گذشتہ دو حکومتوں نے 24 ہزار ارب روپے کے قرضے لیے ہیں تو یہ شاید درست نہیں ہو گا ایک اور بات اہم ہے اور وہ یہ کہ پیپلز پارٹی کے دور میں پرائیویٹ سیکٹر نے بیرونِ ملک سے 1.26 ارب ڈالر قرضے لیے مگر نواز شریف کے دور میں پرائیویٹ سیکٹر نے بیرونِ ملک سے 6.05 ارب ڈالر کے قرضے لیے پرائیویٹ سیکٹر کے قرضے لینے کو عموماً ایک مثبت اشارہ سمجھا جاتا ہے کہ معیشت میں تیزی آ رہی ہے اور نواز دور میں اس کی ایک وجہ شاید سی پیک سے منسلک سرمایہ کاری ہو سکتی ہے. تاریخی تناظر میں پاکستان کو ملنے والے قرضوں کی اوسط شرحِ سود تقریباً اتنی ہی رہی جتنی یہ جنوبی ایشیا کے دیگر ممالک کے لیے تھی 2013 کے بعد سے رجحان دیکھیں تو پاکستان کو ملنے والے قرضوں پر شرحِ سود جنوبی ایشیا کے مقابلے میں زیادہ رہی. 2008-2018 کے دوران پاکستان نے کتنا سود ادا کیا ہے؟اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کی یہ بات بالکل بجا ہے کہ حکومت جتنا ٹیکس اکھٹا کرتی ہے، اس کا ایک بڑا حصہ سود کی ادائیگیوں میں لگ جاتا ہے. اگر کل ادائیگیاں گنی جائیں تو پاکستان نے جون 2009 سے مارچ 2019 تک قرضے کی اصل رقم (یعنی پرنسپل) میں سے 37 ارب 211 ملین ڈالر ادا کیے ہیں اور اسی دوران 13 ارب 452 ملین ڈالر سود کی شکل میں دیے یہاں ہم ادائیگیاں ڈالروں میں اس لیے گنتے ہیں کیونکہ یہ ڈالروں کی شکل میں ہی کی جاتی ہیں اور روپے کی قدر میں اضافے یا کمی سے ان پر کوئی اثر نہیں پڑتا. مگر اگر اسی دورانیے میں ہم صرف حکومتی قرضے، آئی ایم ایف، اور زرِمبادلہ کے واجبات کے حوالے سے پرنسپل ادائیگی اور سود کو دیکھیں (یعنی پبلک سکیٹر کمپنیوں کے قرضے یا نجی کمپنیوں کے بیرونی قرضہ جات وغیر وغیرہ جیسے چیزیں نکال دیں) تو اصل رقم 31 ارب 263 ملین ہے اور سود 11 ارب 372 ملین ہے.مزید اہم خبریں
-
وزیرِاعظم شہبازشریف کی ایبٹ آباد آمد، شہید کسٹمز انسپکٹر سید حسنین علی ترمذی کے والد اور بچوں سے اظہار تعزیت
-
راولپنڈی، مسافر بس میں ڈکیتی، ڈاکو کی فائرنگ سے مسافر جاں بحق بس کا ڈرائیور زخمی
-
جنہوں نے فیصلے کیے اور جنہیں حکومت میں بٹھایا دونوں ہی پھنس گئے ہیں، امیر جماعت اسلامی
-
گزشتہ سال اٹھائیس کروڑ سے زائد افراد شدید بھوک کا شکار ہوئے
-
پنجاب پولیس کی وردی پہننے پر وزیر اعلیٰ مریم نواز کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر
-
خیبرپختونخوا ہ حکومت کا صحت کارڈ کی مد میں ڈاکٹرز کو موصول رقم پر سیلز ٹیکس لگانے کا فیصلہ
-
عمران خان نے سعودی عرب کے حوالے سے بیان پر میری سرزنش کی، شیرافضل مروت
-
سمگلنگ کا خاتمہ کئے بغیر معیشت مضبوط نہیں ہوسکتی،شہباز شریف
-
وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
-
معروف ایرانی ریپر توماج صالحی کو سزائے موت سنا دی گئی
-
مفت دوائیں گھرپہنچانے کا منصوبہ،دیہاتوں کے مریض سہولت سے فائد ہ نہیں اٹھاسکیں گے
-
حکومت اور اپوزیشن اراکین میں قائمہ کمیٹیوں کی تقسیم کا فارمولا تیار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.