وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا ملائشیائی ہم منصب حشام الدین حسین کو ٹیلی فون

کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کی کاوشوں پر تبادلہ خیال، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا

بدھ 8 اپریل 2020 15:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اپریل2020ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ملائشیا کے وزیر خارجہ حشام الدین حسین سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔دونوں وزرا خارجہ نے کورونا وائرس کی عالمی وبا کے چیلنج اور اس سے نمٹنے کیلئے کی جانے والی کاوشوں پر تبادلہ کیا۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ کا منصب سنبھالنے پر حشام الدین حسین کو مبارکباد دی۔

بدھ کو ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ نے اس عالمی وبا سے ملایشیا میں ہونے والے جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔وزیر خارجہ نے اس مشکل گھڑی میں، ملائشیا میں مقیم پاکستانیوں کا خصوصی خیال رکھنے پر ملائشیا کے وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اس عالمی وبا کے پھیلاؤ کو روکنے اور اس عالمی چیلنج سے نمٹنے کے حوالے سے ملایشین حکومت کی طرف کیے گئے بروقت اقدامات کو سراہا۔

(جاری ہے)

وزیر خارجہ نے اس وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے پاکستان کی طرف سے کی جانے والی کاوشوں سے، اپنے ملایشین ہم منصب کو آگاہ کیا۔وزیر خارجہ نے موجودہ وبائی تناظر میں ، کمزور معیشتوں کو درپیش شدید مشکلات کے پیش نظر، وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے ترقی پذیر ممالک کے واجب الادا قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ کی تجویز سے اپنے ملائشیائی ہم منصب کو آگاہ کیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کے قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ سے انہیں اپنے وسائل، اس عالمی چیلنج سے نمٹنے اور قیمتی انسانی جانوں کو بچانے کیلئے استعمال کرنے کا موقع میسر آئے گا ۔ملائشیائی وزیر خارجہ نے قرضوں کی ری سٹرکچرنگ سے متعلق، وزیر اعظم عمران خان کی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس معاملے کو جی 20 ممالک کے ساتھ اٹھانے کا عندیہ دیا شاہ محمود قریشی نے اپنے ہم منصب کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ نہتے کشمیری، گذشتہ 8 ماہ سے بدترین کرفیو کا سامنا کر رہے ہیں۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایک طرف جب دنیا اپنی توجہ، اس عالمی وبائی چیلنج کی طرف مرکوز کیے ہوئے ہے بھارت ڈومیسائل سے متعلقہ قواعد و ضوابط کو تبدیل کر کے مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے درپے ہے جو نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے بھی منافی ہے۔80 لاکھ نہتے کشمیریوں کو بھارتی استبداد سے بچانے کیلئے عالمی برادری کو اپنا موثر کردار ادا کرنا ہوگا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے موجودہ عالمی وبائی صورت حال سمیت اہم امور پر مشاورت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔