سندھ حکومت نے مساجد میں نماز کے اجتماعات پر عائد پابندی میں نرمی کرنے کا عندیہ دے دیا

14 اپریل کے بعد لاک ڈاون میں مزید سختی یا نرمی کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا، سب سے پہلا ریلیف مساجد اور امام بارگاہوں کو دیا جائے گا: صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ

muhammad ali محمد علی بدھ 8 اپریل 2020 22:37

سندھ حکومت نے مساجد میں نماز کے اجتماعات پر عائد پابندی میں نرمی کرنے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 اپریل2020ء) سندھ حکومت نے مساجد میں نماز کے اجتماعات پر عائد پابندی میں نرمی کرنے کا عندیہ دے دیا، صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ 14 اپریل کے بعد لاک ڈاون میں مزید سختی یا نرمی کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا، سب سے پہلا ریلیف مساجد اور امام بارگاہوں کو دیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کے سینئر وزیر ناصر حسین شاہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کل جمعہ کے روز صوبے بھر میں لاک ڈاون کی پابندی پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے گا۔

مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماع میں لوگوں کی شرکت پر پابندی عائد ہے، جس پر سختی سے عمل کروایا جائے گا۔ ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ صوبے میں لاک ڈاون نافذ کیے جانے کے بعد سے صورتحال میں بہتری آئی ہے۔

(جاری ہے)

14 تاریخ کو صوبائی کابینہ مل بیٹھے گی اور لاک ڈاون میں مزید اضافے یا نرمی کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔ صوبائی وزیر نے کہا ہے کہ 14 تاریخ کے بعد سب سے پہلا ریلیف مساجد اور امام بارگاہوں کو دیا جائے گا۔

دوسری جانب وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے متعلقہ حکام کو لاک ڈائون مزید سخت کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ آپ احتیاط کریں ، اگر ہم اپنی مدد آپ نہیں کریں گے تو ہماری مدد بھی کوئی نہیں کرے گا ۔ بدھ کو جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعلی سندھ نے کہا ہے کہ 50 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد صوبے میں وائرس سے متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 1036ہوگئی ہے۔

وزیراعلی سندھ نے مزید بتایا ہے کہ بدھ کو کرونا کے خلاف جنگ میں 2 لوگ زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ اس وباء کے باعث اب تک صوبہ میں 20 اموات ہوچکی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے گذشتہ 24 گھنٹوں میں 758 ٹیسٹ کئے ہیں اور اب تک ہونے والے ٹیسٹوں کی تعداد 10981 ہوگئی ہے ۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ 382 مریض گھروں میں آئیسولیشن میں ہیں اور 97 مریض دیگر مختلف آئیسولیشن سینٹرز میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا ہم ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے کی بھر پور کوشش کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :