دُبئی پولیس نے کرفیو کا مذاق اُڑانے والوں کو شرمندہ کرنے کا اعلان کر دیا

کرفیو کا مذاق اُڑانے والوں کی تصاویر میڈیا کو جاری کر کے ان کی تشہیر کی جائے گی تاکہ ایسے افراداپنی غلط حرکات پر شرمسار ہو سکیں، یہ افراد مستقبل میں کسی بھی جگہ ملازمت بھی حاصل نہیں کر پائیں گے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 9 اپریل 2020 10:45

دُبئی پولیس نے کرفیو کا مذاق اُڑانے والوں کو شرمندہ کرنے کا اعلان کر ..
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔9اپریل 2020 ء) دُبئی پولیس کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ جو افراد مملکت میں کورونا وائرس کی وبا کے باعث نافذ کیے گئے کرفیو یا حکومتی اقدامات کا مذاق اُڑائیں گے یا سیکیورٹی اہلکاروں کی تضحیک اور توہین کریں گے، ان کی تصاویراور دیگر کوائف میڈیا پر جاری کر دیئے جائیں گے تاکہ ان افراد کو ان کی غیر ذمہ دارانہ حرکات پر صحیح معنوں میں شرمندہ کیا جا سکے اور لوگوں کی جانب سے بھی ان کے غیر ذمہ دارانہ اقدام کی مذمت کی جائے۔

یہ افراد اپنی غیر سنجیدگی کے باعث مستقبل میں کسی بھی جگہ ملازمت حاصل نہیں کر پائیں گے۔ پولیس کے مطابق کرفیو کی خلاف وزری اور سیکیورٹی اہلکاروں کا مذاق اُڑانے والے نہ صرف قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوتے ہیں بلکہ دوسرے افراد کو بھی غلط اقدامات پر اُبھارتے ہیں۔

(جاری ہے)

دُبئی پولیس کے مطابق رواں ہفتے کے دوران سے ان تمام اماراتی اور غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا جا رہا ہے جنہوں نے 'Stay Home' (گھروں میں ہی رہو) کی حکومتی مہم کا مذاق اُڑایا تھا۔

ان غیر ذمہ داروں کا نام ، تصاویر اور دیگر تفصیلات میڈیا کو جاری کرنے کے علاوہ دُبئی پولیس کے سوشل میڈیا چینلز پر بھی ظاہر کی جائیں گی۔ دُبئی پولیس کے سائبر کرائم ڈیپارٹمنٹ کے اعلیٰ عہدے دار کرنل سعید الہجیری کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں ایک ایشیائی نوجوان کو گرفتار کیا گیا ہے جس نے انسٹا گرام پر ایک ایڈٹ شدہ ویڈیو پوسٹ کی تھی۔ اس ویڈیو میں نوجوان پولیس اہلکاروں کو طنز کا نشانہ بنا رہا ہے۔

اس غیر ملکی باشندے کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے اسے متعلقہ حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
کرنل سعید کے مطابق ایسے بہت سے کیسز سامنے آئے ہیں جن میں غیر ذمہ دار افراد حکومت کی جانب سے کرفیو سے متعلق احکامات کی پابندی نہیں کر رہے اور ان احکامات کا سوشل میڈیا پر مذاق اُڑا کر دوسرے لوگوں کو بھی خلاف ورزی کی ترغیب دے رہے ہیں۔

جبکہ اور شخص کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے جس نے ایک سرکاری بلڈنگ کی ایڈٹ کی گئی ویڈیو لگا کر پس منظر میں بھیڑیوں کے غرانے کی آوازیں شامل کر دی تھیں۔ جس کا مقصد سرکاری اہلکاروں کی تضحیک تھا۔
لوگوں کو جان لینا چاہیے کہ حکومت نے کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے لیے ہیلتھ کیئر کے شعبے میں بڑی رقم خرچ کی ہے۔ اس لیے دُبئی پولیس کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ جو لوگ کرفیو اور Stay Home جیسی حکومتی مہم کا مذاق اُڑائیں گے، ان کی تصاویر بغیر دُھندلی کیے میڈیا کو بھیجی جائیں گی۔ یہ کام اسی ہفتے سے شروع ہو جائے گا۔ اس طرح ان لوگوں کو سماج میں بڑی شرمندگی کا سامنا کرنا ہو گا۔