محکمہ تعلیم پنجاب کے خصوصی بچوں کے سکول میں ٹیچر کی تقرری

سپریم کورٹ نے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا

جمعرات 9 اپریل 2020 12:23

محکمہ تعلیم پنجاب کے خصوصی بچوں کے سکول میں ٹیچر کی تقرری
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اپریل2020ء) سپریم کورٹ نے محکمہ تعلیم پنجاب کے گونگے اوربہرے بچوں کے سکول میں عبدالجبار نامی شخص کی بطور ٹیچر تقرری سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیدیا ہے۔جمعرات کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں عدالت عظمی کے دو رکنی بینچ نے گونگے اوربہرے بچوں کے سکول میں عبدالجبار کی بطور ٹیچر تقرری سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف محمکہ تعلیم پنجاب کی جانب دائر کردہ اپیل پر سماعت کی ۔

دوران سماعت وکیل صفائی نے دلائل دیے کہ محکمہ تعلم پنچاب کے گونگے بہرے بچوں کے سکولوں میں 115 ٹیچر کی اسامیاں خالی تھیں، محکمہ تعلیم پنجاب کی طرف سے مختلف سکولوں کیلئی89 پوسٹوں پر ٹیچرز کی تقرریاں کی گئیں89 میں سے دو اساتذہ نے جوائنگ ہی نہیں دی، میرا موکل عبدالجبار میرٹ پر108 ویں نمبر پر آتا ہے اس لیے اس کی تعیناتی بنتی تھی۔

(جاری ہے)

دوران سماعت چیف جسٹس گلزار احمد نے وکیل صفائی سے استفسار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ 108 ویں نمبر پر آپ کا موکل اس پوسٹ کے لیے کیسے اہل ہو سکتا ہے جبکہ مجموعی طور پر تو 89 اسامیاں تھیں۔

وکیل صفائی نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل عبدالجبار سے پہلے میرٹ پر آنے والوں کی تقرری مخصوص نشتوں پر ہو چکی ہے جسں پر چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ جن دو اسامیوں پر آپ تقرری کی بات کر رہے ہیں ان کیلئے محکمے کی جانب سے دوبارہ اشتہار جاری ہو چکے ہیں، عبدالجبار ان اسامیوں پر تقرری کے لیے میرٹ پر پورا نہیں اترتا۔ عدالت عظمی نے محکمہ تعلیم پنجاب کے گونگے اوربہرے بچوں کے سکول میں عبدالجبار کی بطور ٹیچر تقرری سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔