امارات میں ہوم ٹیوشن پڑھنے اور پڑھانے، حجام اور بیوٹیشن کو گھر بُلانے پر ہزاروں درہم جرمانہ ہو گا

وزارت تعلیم نے خبردار کیا ہے کہ مملکت میں موجودہ صورت حال میں صرف آن لائن ٹیوشن کی اجازت ہو گی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 9 اپریل 2020 16:20

امارات میں ہوم ٹیوشن پڑھنے اور پڑھانے، حجام اور بیوٹیشن کو گھر بُلانے ..
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔9اپریل 2020 ء) متحدہ عرب امارات میں کورونا کی وبا پر قابو پانے کے لیے حکومت کی جانب سے ہر ممکن اقدامات اُٹھائے جا رہے ہیں۔ کورونا وائرس کی منتقلی کو روکنے کی خاطرلوگوں کو گھروں پر محدود کر دیا گیا ہے۔ جبکہ چھوٹے بڑے اجتماعات پر بھی پابندی عائد ہے۔ خلیج ٹائمز کے مطابق اماراتی وزارت تعلیم نے واضح کیا ہے کہ مملکت میں کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والی موجودہ صورت حال میں تمام تعلیمی سرگرمیاں معطل کر دی گئی ہیں۔

کوئی بھی ٹیچر کسی سٹوڈنٹ کے گھر جا کر اسے ٹیوشن نہیں پڑھا سکتا جو اس سرکاری حکم کی خلاف ورزی کرے گا، اس پر 10 ہزار درہم کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ جبکہ جو والدین اپنے بچے کو ٹیوشن پڑھانے کے لیے گھر پر ٹیچر کو بُلائیں گے، ان پر 5 ہزار درہم کا جرمانہ عائد ہو گا۔

(جاری ہے)

مملکت میں کورونا وائرس کے سدباب کے لیے براہِ راست ٹیوشن یا کلاس لینے پر پابندی عائد ہے۔

مرد اور خواتین ٹیچرز صرف آن لائن ہو کر سٹوڈنٹس کو پڑھا سکتے ہیں۔ کیونکہ ٹیچرز کے گھر جا کر پڑھانے سے کورونا وائرس کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔اماراتی کابینہ کی جانب سے ملک بھر میں تمام نجی و گھریلو اورشادی بیاہ وغیرہ کی تقریبات پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اگر کسی مقام پر لوگوں نے مجمع لگایا، گھریلو تقریبات کے لیے جمع ہوئے یا کسی لیبر کیمپ اور گیسٹ ہاؤس میں اکٹھے ہوئے، تو تمام ملوث افراد پر 10 ہزار درہم کا جرمانہ عائد ہو گا۔

اسی طرح گھروں میں حجام اور بیوٹیشنز کو بُلانے پر بھی پابندی عائد ہے۔ واضح رہے کہ امارات میں تمام باربر شاپس اور بیوٹی پارلرز بھی بند کروا دیئے گئے ہیں۔ جس کے بعد اکثر حجام چھُپ چھُپا کر اپنا کام کر رہے ہیں۔ ایسے ہی ایک غیر ملکی حجام کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے، جو دُبئی کی ایک سنسان مقام پر بسوں کے پچھلی جانب اپنے گاہک کو کُرسی پر بٹھا ئے بہت تسلّی کے ساتھ اس کے بال تراش رہا ہے، قریب ہی موجود کوئی شخص اس کی ویڈیو بھی بنا رہا ہے۔

اچانک اسے دُور سے کوئی شخص آتا دکھائی دیتا ہے، جس پر سیکیورٹی اہلکار کا گمان ہوتا ہے۔ بس اتنا دیکھنے کی دیر تھی کہ حجام نے اپنا کام ادھورا چھوڑ کر وہاں سے دوڑ لگا دی۔ جبکہ اس کا گاہک بھی کُرسی پر بیٹھا پریشانی سے دائیں بائیں دیکھنے لگتا ہے اور پھر وہ بھی وہاں سے بھاگ کھڑا ہوتا ہے۔ ویڈیو پوسٹ کرنے والے نے بتایا ہے کہ جس شخص کو سیکیورٹی اہلکار سمجھا گیا تھا، وہ ایک مقامی باشندہ تھا۔

جس کا لباس سیکیورٹی اہلکاروں سے ملتا جُلتا تھا۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بہت وائرل ہو رہی اور لوگوں کی جانب سے انتہائی دلچسپ تبصرے کیے جا رہے ہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ یقینا باربر شاپس بند ہونے سے لوگوں کو بال کٹوانے میں شدید دُشواری کا سامنا ہے، اگرباربر شارپس پر مزید چند روز پابندی عائد رہی تو ہر طرف لمبے اور اُلجھے ہوئے بالوں والے ملنگ ہی نظر آئیں گے۔ حکومت کو باربر شاپس پر سے پابندی کے حوالے سے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔