وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے پنجاب میں گندم کٹائی مہم 2020 کا افتتاح کر دیا،45 لاکھ میٹرک ٹن گندم

خریداری کا ہدف مقرر صوبائی وزراء مہم کی نگرانی کرینگے،گندم خریداری مہم کے دوران 15 بین الصوبائی داخلی و خارجی راستوں کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے کاشتکاروں سے 1400 روپے فی من کے حساب سے گندم خریدی جائے گی، گرداوری کی شرط ختم کر دی ہے‘وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار

جمعرات 9 اپریل 2020 19:00

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے پنجاب میں گندم کٹائی مہم 2020 کا افتتاح کر دیا،45 ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اپریل2020ء) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے صوبے میں گندم کٹائی مہم 2020 کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ضلع راجن پور کی تحصیل روجھان کے گائوں مٹوا ہ میں کمبائن ہارویسٹر سے گندم کٹائی مہم کا آغاز کیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے گندم کٹائی کیلئے ہارویسٹر خود چلایا اور روایتی انداز سے درانتی سے بھی گندم کاٹی۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے گندم کٹائی کے افتتاح کے بعد مہم کی کامیابی کیلئے دعا مانگی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اس موقع پر کہا کہ رواں برس 45لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدنے ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ کاشتکاروں سے 1400 روپے فی من کے حساب سے گندم خریدی جائے گی جبکہ گندم خریداری کیلئے گرداوری کی شرط ختم کر دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

صوبائی وزراء تفویض کردہ اضلاع میں گندم خریداری مہم کی نگرانی کریں گے۔

گندم خریداری مہم کے دوران 15 بین الصوبائی داخلی اور خارجی راستوں کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ کاشتکار ہمارے محسن ہیں، گندم کے دانے دانے اور کاشتکار کی پائی پائی کا تحفظ کریں گے۔کاشتکاروں کی خوشحالی کیلئے پرائم منسٹر زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت پنجاب میں 300 ارب روپے کے پراجیکٹ لائے جا رہے ہیں۔گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کیلئے ساڑھے 12 ارب روپے کی لاگت سے پراجیکٹ کا آغاز کیا گیا ہے۔

رواں برس کاشتکاروں کو تصدیق شدہ بیج کی 4 لاکھ بوریاں رعایتی نرخ پر فراہم کی گئی ہیں جبکہ اگلی فصل کیلئے بیج کی 12 لاکھ بوریاں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فصل بیمہ سکیم کا دائرہ کار بڑھا کر اڑھائی لاکھ کاشتکاروں کی فصل کی انشورنس کی گئی ہے۔کاشتکار کی خوشحالی کیلئے پیداواری لاگت کم کرنا بے حد ضروری ہے۔پیداواری لاگت کم کرنے کیلئے 52 لاکھ کاشتکاروں کو کھادوں کی خریداری پر ساڑھے 8 ارب روپے کی سبسڈی دی ہے۔

پانی کی کمی کو پورا کرنے کیلئے 28 ارب روپے کی لاگت سے پنجاب میں 10 ہزار کھالوں کو پختہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب زرعی ترقی کیلئے مختلف سبزیوں ، پھلوں اور اجناس کی 80 نئی اقسام متعارف کرا چکی ہے۔غیر معیاری اور جعلی ادویات و کھادوں کے سدباب کیلئے کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم شروع کیا گیا ہے۔ای کریڈٹ سکیم کے تحت کاشتکاروں کو 15 ارب روپے کے بلاسود قرضے دیئے گئے ہیں۔

حکومت پنجاب کاشتکاروں کی محنت کی قدردان ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ زراعت میں کمبائن ہارویسٹر جیسی جدید مشینوں کے استعمال سے نہ صرف وقت بلکہ سرمائے کی بھی بچت ہوتی ہے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ رواں سال ایک کروڑ 65 لاکھ زیر کاشت رقبے سے ایک کروڑ 90 لاکھ ٹن گندم کی پیداوار حاصل ہونے کی توقع ہے۔

ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں گندم خریداری کا ساڑھی6 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد ہدف مقرر کیا گیا ہے۔صوبہ میں غذائی ضروریات پوری کرنے کیلئے 29,800 میٹرک ٹن گندم روزانہ فراہم کی جا رہی ہے جبکہ آٹے کے 11 لاکھ 91 ہزار تھیلے مارکیٹ میں فراہم کئے جا رہے ہیں۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ عوام کو آٹے کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے فوڈ گرین لائسنس کے بغیر گندم خریداری پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور ذاتی استعمال کیلئے ایک ہزار کلو سے زائد نجی طور پر گندم نہیں خریدی جا سکے گی۔

بعدازاںوزیراعلیٰ عثمان بزدارنے تحصیل روجھان کے گائوں مٹواہ میں گندم خریداری مرکز کا دورہ بھی کیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے مٹواہ میں ویٹ پروکیورمنٹ سینٹر کا معائنہ کیا اور کسانوں کیلئے کئے جانے والے انتظامات کا جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے مرکز پر موجود کسانوں میں خود باردانہ تقسیم کیا۔ کورونا وباء کے باعث مرکز پر خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ کورونا کی وباء کے پیش نظر پنجاب حکومت نے گندم خریداری مراکز پر خصوصی انتظامات کئے ہیں۔کاشتکاروں کی زندگیوں کے تحفظ کیلئے ضروری ایس او پیز پر من و عن عملدرآمد کیا جائے گا۔ویٹ پروکیورمنٹ سینٹر پر داخلی و خارجی راستے الگ الگ بنائے گئے ہیں جبکہ کاشتکاروں اور عملے کیلئے ہاتھ دھونے کے انتظامات کئے گئے ہیں۔

مٹواہ کی طرح ہر گندم خریداری مرکز پر سینی ٹائزر بھی رکھا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو گندم خریداری کیلئے طریقہ کار کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو راجن پور کے علاقے میں ٹڈی دل کی صورتحال کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔ صوبائی وزیر زراعت ملک نعمان لنگڑیال،اراکین اسمبلی ، سیکرٹری زراعت اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔