وزیراعظم نے ٹائیگرزفورس کی رجسٹریشن کی مدت میں توسیع کردی

ٹائیگرزفورس کی رجسٹریشن15 اپریل تک مکمل کی جائے گی، مزید نوجوان ٹائیگرزفورس کا حصہ بنیں، طبی شعبہ سے وابستہ نواجون زیادہ تعداد میں رجسٹریشن کروائیں۔ وزیراعظم عمران خان کی اپیل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 10 اپریل 2020 20:49

وزیراعظم نے ٹائیگرزفورس کی رجسٹریشن کی مدت میں توسیع کردی
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 اپریل 2020) وزیراعظم عمران خان نے ٹائیگرفورس کی رجسٹریشن کی مدت میں توسیع کردی، ٹائیگرفورس کی رجسٹریشن 15 اپریل تک مکمل کی جائے گی،وزیراعظم نے مزید نوجوانوں کو ٹائیگرزفورس کا حصہ بننے کی اپیل کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ٹائیگرز فورس میں مزید نوجوانوں کی شمولیت کیلئے رجسٹریشن کی مدت میں 15اپریل تک توسیع کردی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ کورونا ریلیف ٹائیگرز فورس میں اب تک ساڑھے 8 لاکھ افراد رجسٹرڈ ہوچکے ہیں۔ وزیراعظم نے نوجوانوں کی جانب سے فورس میں شرکت کا شکریہ ادا کیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اپیل کرتا ہوں کہ مزید نوجوان ٹائیگرزفورس کا حصہ بن جائیں۔ طبی شعبہ سے وابستہ نواجون زیادہ تعداد میں رجسٹریشن کروائیں۔

(جاری ہے)

وزیراعظم عمران خان نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یکدم لاک ڈاؤن کا نقصان ہوا، غربت میں اضافہ ہوگیا، میں لاک ڈاؤن کے حق میں نہیں تھا، لیکن ایک صوبے نے لاک ڈاؤن میں پہل کی، کوئی نہیں کہ سکتا 2 سے 6 مہینے بعد کیا ہوگا؟ اسی لیے فنڈز اکٹھا کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب صوبے ایک سمت میں ہیں، اب پوری اسٹریٹجی بنا کر آئندہ کا لائحہ عمل بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹائیگرز فورس کی ضرورت اس وقت پڑے گی جب مختلف علاقوں میں صورتحال خراب ہوگئی۔ اس لیے ہم ابھی سے تیاری کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قوم جتنا احتیاط کرے گی، کورونا کم رفتارسے پھیلےگا۔

جہاں بھی رش اور اجتماعات ہوں گے وہاں سے کورونا تیزی سے پھیلے گا، جو جتنا محدود ہے وہ اتنا ہی محفوظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتنے وینٹی لیٹرز نہیں کہ کورونا بڑھنے پر5 فیصد افراد کو رکھ سکیں۔ ایٹم بم بنا سکتے ہیں تو کٹس بنانا کونسا مشکل کام ہے؟ لیکن قوم ملکر ہی مقابلہ کرسکتی ہے۔ لاک ڈاؤن کرکے ہم نے دکانیں اور فیکٹریاں بند کرنی تھیں، اس کو بڑا آہستہ آہستہ کرنا تھا۔ یکدم لاک ڈاؤن سے نقصان ہوا ہے، غربت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ابھی 26 کیسز تھے کہ ایک صوبے نے لاک ڈاؤن میں پہل کی، جس کے بعد باقی صوبوں نے لاک ڈاؤن کرنا شروع کردیا۔