کنسٹرکشن شعبے کیلئے پیکج مشکل وقت میں معیشت کو سنبھالا دینے کے لیے اچھی حکمتِ عملی ہے،میجر(ر)طاہرصادق

منگل 14 اپریل 2020 23:41

اٹک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 اپریل2020ء) ضلع اٹک کے ہر دلعزیز سیاستدان سابق ضلع ناظم وممبر قومی اسمبلی این اے 55 میجر(ر)طاہرصادق نے کہا ہے کہ عمران خان نے کنسٹرکشن شعبے کو ایک پیکج دیا ہے جو اس مشکل وقت میں معیشت کو سنبھالا دینے کے لیے اچھی حکمتِ عملی ہے۔ پنجاب میں ٹیکسٹائل ملز کو بھی کھولا گیا ہے، تاکہ وہ اپنے بین الاقوامی آرڈرز کی تکمیل کے لئے مال تیار کر سکیں۔

ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت محدود وقت کے لئے ہی سہی بازار اور دکانیں کھولنے کی اجازت دے۔ اگر ٹیکسٹائل اور کنسٹرکشن انڈسٹری کھولی جا سکتی ہے تو دیہاڑی دار افراد جو کہ نائی، درزی، چھابڑی فروش، ریڑھی بان، رکشا ٹیکسی ڈرائیورز اور اس طرح کے دوسرے چھوٹے پیمانے کے کاروبار سے منسلک ہیں ایسے افراد کو کیوں اجازت نہیں دی جارہی کہ حفاظتی اقدامات کو اپناتے ہوئے اپنی روزی روٹی کما سکیں۔

(جاری ہے)

میجر(ر) طاہر صادق ویڈیو لنک کے ذریعے ضلعی کوارڈینینش کمیٹی سے گفتگوکر رہے تھی. انہوں نے کہا کہ اس وقت مزدور اور دیہاڑی دار طبقہ روزی روٹی کے لیے محتاج ہو گیا ہے۔ جو دیہاڑی دار افراد جوتوں کی دکانوں، درزیوں، ہوٹلز، کپڑے کی دکانوں اور اس طرح کے باقی کاروباروں میں ڈیلی ویجر کی حیثیت سے ملازم ہیں ضلعی مشینری ان کے مالکان سے رابطہ کر کے ان ورکرز کا ڈیٹا لے اور احساس پروگرام میں شامل کرے کیونکہ اصل مستحق یہ لوگ بھی ہیں جنکی روزی روٹی کمانے کا سلسلہ موجودہ حالات میں ممکن نہیں۔

اسی طرح بازار میں مناسب حفاظتی فاصلہ اختیار کراتے ہوئے ریڑھی بانوں اور چھابڑی فروشوں کو بھی کام کرنے کی اجازت دی جائے۔ اس بحران کا اصل شکار غریب طبقہ ہے اور انکے مسائل کا جلد سے جلد حل ہمارا نصب العین ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مساجد کو (کرونا کی روک تھام کے حوالے سے حفاظتی اقدامات مکمل کرکی) رمضان میں تروایح و عبادات کے لیے کس طرح کھولا جائے گا، انتظامیہ جلد لائحہ عمل بنائے۔

موجودہ حالات میں اگر باقی تمام سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے سٹریٹیجی بنائی جا رہی ہے تو پھر مساجد کو کھولنے کے لیے بھی مشاورت کے بعد حکمتِ عملی ترتیب دی جائے۔بعدازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق ناظم اٹک و ایم این اے این اے 55 میجرطاہرصادق کا کہنا تھا کہ انکی اس تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے حکومت سے ان لائینز پر جلد کام شروع کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔

عملی طور پر پیش رفت جلد عوام دیکھ سکیں گے۔ ضلعی حکومت بھی بہت جلد اپنی حکمتِ عملی بنا کر ریڑھی بان کو بازار میں مختلف مقامات پر تجارت کی اجازت دے گی اور ان اقدامات سے غریب و دیہاڑی دار طبقہ کو کچھ ریلیف ملے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ وبائی بحران کے نتیجہ میں غریبوں کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آ گئی ہے اگر نوٹس نہ لیا گیا تو بدترین صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اگر یہی صورتحال مزید رہی تو عوام اپنے بچوں کو بھوک سے بچانے کے لئے سڑکوں پہ نہ نکل آئیں، اور اگر خدانخواستہ ایسی کوئی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے تو کورونا وائرس کتنا جان لیوا اور مہلک ثابت ہو سکتا ہے اس کا اندازہ لگانا بھی ممکن نہیں ہے۔