رہنما ایم کیو ایم عامر خان قتل کے مقدمے میں بری

سندھ ہائیکورٹ نے عامر خان کی دس سال کی قید کالعدم قرار دے دی

Salman Javed Bhatti سلمان جاوید بھٹی بدھ 15 اپریل 2020 10:56

کراچی (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 15 اپریل 2020ء ) رہنما ایم کیو ایم عامر خان کو قتل کے مقدمے میں بری کردیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق عدالت نے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما عامر خان کو قتل کے مقدمے سے بری کر دیا ۔ سندھ ہائیکورٹ نے کیسز پر سماعت کرتے ہوئے سرکار کی درخواست مسترد کردی ہے۔ اس سے قبل انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے عامر خان 10 ملزم طارق کو عمر قید کی سزا دی گئی ہے۔

دونوں پر دو کارکنوں کے قتل کا مقدمہ درج تھا جس پر انسداد دہشت گردی کی عدالت نے رہنما ایم کیو ایم کو سزا سنائی تھی۔ یہ بات بھی قابل غور رہے کہ الیکشن کے دوران رہنما متحدہ قومی موومنٹ فاروق ستار کے حلقے میں دو کارکن انعم عزیز او نعیم قتل ہو گئےتھے۔ 2اپریل کو سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے ایم کیو ایم رہنما عامر خان کی سزا کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

(جاری ہے)

سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس کے کے آغا اور جسٹس محمد سلیم جیسر پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے سینئر ڈپٹی کنوینئر عامر خان کی سزا کیخلاف اپیل کی سماعت ہوئی تھی ، جس میں دونوں جانب سے وکلاء نے دلائل دیئے اور عدالت نے عامر خان اور ملزم طارق کی سزا کیخلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کیا تھا ۔ تاہم اب سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے عامر لیاقت اور ملزم طارق کو کارکنوں کے قتل کیس میں بری کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے اس سےقبل بھی ایم کیو ایم کے کارکنوں پر حملے اوررہنماؤں پر قاتلانہ حملے ہوتے رہے ییں۔ ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحق الحسن نے دعویٰ کیا تھا کہ عید الاضحیٰ کے روز ان پر ہونے والے حملے میں شدت پسند تنظم کا ذیلی گروپ اور میلاد دھماکے میں پرانے ساتھی ملوث تھے۔ نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ اظہار نے کہا کہ نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران اندازہ ہو گیا تھا کہ پچھلی صف میں مسلح افراد کھڑے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نماز کے بعد میرے بچے اور دوست گھر روانہ ہوئے تو فائرنگ شروع ہو گئی۔