ویڈیو لیک ہونے پر چیئرمین نیب کو اخلاقی طور پر عہدے سے الگ ہوجانا چاہیے تھا‘عظمی بخاری

متنازعہ شخص کو احتساب کے ادارے کا سربراہ رہنے کا کوئی حق نہیں،چیئرمین نیب ابھی بھی اپنے عہدے پر برجمان ہیں

اتوار 19 اپریل 2020 16:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2020ء) مسلم لیگ (ن) پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ طیبہ گل کے ساتھ ویڈیو لیک ہونے پر چیئرمین نیب کو اخلاقی طور پر عہدے سے الگ ہوجانا چاہیے تھا،ایک متنازعہ شخص کو احتساب کے ادارے کا سربراہ رہنے کا کوئی حق نہیں،ایک ویڈیو سکینڈل میں ملوث جج کو عہدے سے ہٹادیا گیا،دوسرے ویڈیو سکینڈل میں ملوث چیئرمین نیب ابھی بھی اپنے عہدے پر برجمان ہیں۔

اتوار کو اپنے بیان میں عظمیٰ بخاری نے نیب کی جانب سے بار بار شہبازشریف کو طلبی کے نوٹسز بھیجنے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ نیب آٹا چوروں اور چینی چور وں کو نوٹسز کیوں نہیں جاری کررہا ۔اب جہانگیرترین کا بجلی کی مدمیں اربوں کا چونا لگوانے والوں میں بھی نام آگیا ہے۔

(جاری ہے)

نیب نے جہانگیرترین کو لوٹ مار کیلئے استثنیٰ دے دیا ہے۔حمزہ شہباز تین سو دنوں سے نیب کے عقب خانے میں قید ہیں۔

تین سو دن بعد بھی نیب حمزہ شہباز کیخلاف ایک بھی ثبوت عدالت میں پیش نہیں کرسکا۔چیئرمین نیب نے ہیلی کاپٹر کیس میں عمران خان کو کلین چٹ دے دی ہے۔مالم جبہ کیس میں کے پی کے وزیر اعلیٰ محمود خان ایک بار نیب یاترا کے بعد پاکدامن ہو گئے ہیں ۔چیئرمین نیب کو پرویز خٹک،فردوس عاشق،فواد چوہدری،علیم خان اور زلفی بخاری نظر نہیں آرہے۔شہبازشریف سپریم کورٹ سے سرخرو ہوچکے ہیں۔حمزہ شہباز بھی جلد عدالتوں سے سرخرو ہونگے۔نیب کے پاس کی نجی لیباٹری کے ٹیسٹوں کی قیمت کم کرانے کا اختیار نہیں ہے۔نیب آپنے اخلاقی اور قانونی اختیارات سے تجاوز کررہا ہے۔حکومت اس معاملے میں مکمل بے بس ہو چکی ہے ۔