بلاول بھٹو زرداری کا قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ

پارلیمانی نگرانی کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانا انتہائی ضروری ہے،ارکان اور سٹاف کی صحت اور جان کا تحفظ اسپیکر اسد قیصر کی ذمہ داری ہے ،تمام جماعتوں کا اتفاق ہے ورچوئل سیشن نہ بلایا جائے،دور سے آنے والے ارکان اسمبلی کے لیے ٹرانسپورٹ کے مسائل ہونگے،پارلیمان میں بحث اور قانون سازی کے لیے ممبران کی ایوان میں موجودگی کو باہمی مشاورت سے حل کیا جاسکتا ہے،قومی اسمبلی کا اجلاس بلائے جانے کی صورت میں کسی طور قانون سازی کیلئے ووٹ دینے کے حق پر سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے، پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب ورچوئل اجلاس نہ بلانے پر تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق ہے ،اجلاس میں حاضری کے لیے سیاسی جماعتیں خود فیصلہ کریں،فہمیدہ مرزا

بدھ 29 اپریل 2020 14:26

بلاول بھٹو زرداری کا قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2020ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوے کہا ہے کہ پارلیمانی نگرانی کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانا انتہائی ضروری ہے،ارکان اور سٹاف کی صحت اور جان کا تحفظ اسپیکر اسد قیصر کی ذمہ داری ہے ،تمام جماعتوں کا اتفاق ہے ورچوئل سیشن نہ بلایا جائے،دور سے آنے والے ارکان اسمبلی کے لیے ٹرانسپورٹ کے مسائل ہونگے،پارلیمان میں بحث اور قانون سازی کے لیے ممبران کی ایوان میں موجودگی کو باہمی مشاورت سے حل کیا جاسکتا ہے،قومی اسمبلی کا اجلاس بلائے جانے کی صورت میں کسی طور قانون سازی کیلئے ووٹ دینے کے حق پر سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے۔

بدھ کو قومی اسمبلی کی کمیٹی کے اجلاس میں قومی اسمبلی کے ورچوئیل یا معمول کے سیشن کو بلانے پر غور کیا گیا۔

(جاری ہے)

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی ۔پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا ۔انہوںنے کہاکہ یہ افسوس ناک ہے کہ وفاقی حکومت موجودہ بحرانی صورت حال میں پارلیمان کو فعال کرنے میں ناکام ہوگئی، قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی صورت میں اراکین و پارلیمانی اسٹاف کی زندگی کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے، قومی اسمبلی کا اجلاس بلائے جانے کی صورت میں طویل مباحثوں کو محدود کیا جاسکتا ہے، قومی اسمبلی کا اجلاس بلائے جانے کی صورت میں کسی طور قانون سازی کیلئے ووٹ دینے کے حق پر سمجھوتہ نہیں ہونا چاہئے،انہوںنے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی کی کمیٹی برائے معاشیات پہلے ہی بیرونی امداد کی صوبوں میں منصفانہ تقسیم کا مطالبہ کرچکی ہے۔

انہوںنے کہاکہ پارلیمانی نگرانی کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانا انتہائی ضروری ہے۔ انہوںنے کہاکہ پیپلزپارٹی چاہتی ہے کہ ارکان کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے،انہوںنے کہاکہ اسپیکر پر ذمہ داری ہے کہ وہ ارکان اور سٹاف کی صحت اور جان کا تحفظ کریں،تمام جماعتوں کا اتفاق ہے کہ ورچوئل سیشن نہ بلایا جائے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ دور سے آنے والے ارکان اسمبلی کے لیے ٹرانسپورٹ کے مسائل ہونگے۔

انہوںنے کہاکہ پارلیمان کے ذریعے اورسائٹ کرنا ہماری ذمہ داری ہے،ہم اسپیکر آفس کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔انہوںنے کہاکہ پارلیمان میں بحث اور قانون سازی کے لیے ممبران کی ایوان میں موجودگی کو باہمی مشاورت سے حل کیا جاسکتا ہے۔وفاقی وزیر فہمیدہ مرزا نے کہاکہ ورچوئل اجلاس نہ بلانے پر تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق ہے ،اجلاس میں حاضری کے لیے سیاسی جماعتیں خود فیصلہ کریں۔ انہوںنے کہاکہ قانون سازی پر ہمارا اتفاق کیا جاسکتا ہے،قومی اسمبلی کے سٹاف کی صحت کا خیال رکھنا ہوگا،ووٹنگ کے موقع پر ہمیں فیصلہ آگے چل کر کرنا ہوگا۔ مسلم لیگ (ن) کے سردار ایاز صادق نے کہاکہ پہلا اجلاس مکمل طور پر بلایا جائے،پارلیمانی سال کے دن بھی مکمل کرنے ہیں۔