وفاقی وزیر سید فخر امام کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے ورچوئل اجلاس سے متعلق کمیٹی کا اجلاس

پارلیمانی رہنماؤں کی جانب سے ورچوئل سیشن طلب کرنے کی تجویز ناقابل عمل قرار ،قومی اسمبلی کا فزیکل اجلاس بلانے پر اتفاق

بدھ 29 اپریل 2020 19:41

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اپریل2020ء) پارلیمانی رہنماؤں نے ورچوئل سیشن طلب کرنے کی تجویز کو ناقابل عمل قرار دیتے ہوئے قومی اسمبلی کا فزیکل اجلاس بلانے پر اتفاق کیا ہے۔ بدھ کو قومی اسمبلی کے ورچوئل اجلاس سے متعلق کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا جس کی صدارت وزیر براے قومی فوڈ سکیورٹی اور ریسرچ سیّد فخر امام نے کی۔

قومی اسمبلی میں پارلیمانی رہنماؤں نے ورچوئل کے بجائے قومی اسمبلی کا فیزیکل اجلاس منعقد کرنے کے آپشن کی توثیق کی۔ ان کا کہنا تھا کے پارلیمنٹ عوامی امنگوں کا آئینہ دار ہے اور 25 کروڑ عوام کی امنگیں اس سے وابستہ ہیں لہٰذا حکومت پر پارلیمانی نگرانی کے کردار کو جاری رکھنے کیلئے پارلیمان کو فعال بنانا ضروری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے وبائی امراض کورونا وائرس کی موجودگی میں اسمبلی کے اجلاس کے انعقاد میں سپیکر قومی اسمبلی کو اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔

ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کے دوران پی پی پی پی کے پارلیمانی لیڈر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ورچوئل اجلاس کے انعقاد کیلئے اسمبلی کے قواعد میں کوئی گنجائش نہیں ہے لہٰذا اہم قانون سازی کے علاوہ عوام سے متعلق وابستہ امور کو زیر بحث لانے کیلئے فیزیکل اجلاس کا بلایا جانا ضروری ہے۔ انہوں نے اراکین پارلیمنٹ اور پارلیمنٹری معاون عملہ کے اس وباء سے تحفظ کیلئے محکمہ صحت کی جانب سے جاری ایس او پیز کے تحت انتظامات کو یقینی بنانے کی تجویز پیش کی۔

اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں خواجہ محمد آصف اور سردار ایاز صادق نے آئی ٹی کی ناکافی سہولیات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیزیکل سیشن کی حمایت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ورچوئل سیشن پارلیمنٹ کے وقار اور تقدس اور شراکتی جمہوریت کے تشخص کیلئے نقصان دہ ثابت ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی کے اجلاس کا ایجنڈا ممبران کی موجودگی اور دیگر امور پر اتفاق رائے سے فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔

شاہدہ اختر علی، خالد حسین مگسی اور مولانا عبدالاکبر چترالی نے محکمہ صحت کی جانب سے جاری ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بناتے ہوئے اسمبلی کے فیزیکل سیشن کو بلانے کے تجویز کی تائید کی۔ وفاقی وزراء مخدوم شاہ محمود قریشی اور ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے اپنے نقطہ نظر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صحت کے رہنما اصولوں پر عمل کرتے ہوے اسمبلی کا فیزیکل اجلاس بلایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ممبران اور عملہ کی کورونا وباء سے بچاو کے ایس او پیز پر عملدرآمد پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ موجودہ بحران کے دوران تمام سیاسی قوتیں ایک ہی صفحہ پر ہیں۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پارلیمانی رہنماؤں کی پیش کردہ تجاویز قابل عمل ھیں اور ان تجاویز کی روشنی میں مزید طریقہ کار پر کام کیا جا سکتا ہے۔

پارلیمانی امور سے متعلق وزیراعظم کے مشیر نے کمیٹی کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں اور قائمہ کمیٹیوں کے پاس زیر التواء قانون سازی سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی کا اجلاس زیر التواء قانون سازی کے عمل میں تیزی لانے میں معاون ثابت ہوگا۔چیئرمین نے کمیٹی کی سفارشات کو حتمی شکل دینے کے لئے آئندہ بدھ کو کمیٹی کا اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد فیزیکل اجلاس بلانے سے متعلق کمیٹی کی رپورٹ اسپیکر قومی اسمبلی کو پیش کی جائے گی۔