دوحہ امن معاہد ہ امریکہ کی شکست اور افغان طالبان اور عوام کی تاریخی فتح ہے،سینیٹر مشتاق احمد خان

ج* بین الافغان مفاہمتی عمل کی کامیابی کے لئے دعا گو ہیں،افغان طالبان اور عوام مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے ثابت کردیا دنیا کی کوئی طاقت انہیں غلام نہیں رکھ سکتی،امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا

بدھ 29 اپریل 2020 20:16

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2020ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ دوحہ امن معاہدہ (Doha Peace Deal) امریکہ کی شکست اور افغان طالبان اور عوام کی تاریخی فتح ہے، افغانستان نے برطانیہ اور روس کا غرور خاک میں ملایا اب امریکہ کی باری ہے۔افغان عوام نے اپنے جہاد و حریت سے وقت کی سپرپاؤرز کو شکست فاش دی۔

افغانستان عظیم سلطنتوں کا قبرستان ہے۔ دوحہ پیس ڈیل کے بعد اہم مرحلہ بین الافغان مفاہمت اور مذاکرات ہیں۔ افغان عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ افغانستان کی تعمیر و ترقی اور امن کے لئے اجماع ملی پیدا کریں ۔بین الافغان مفاہمتی عمل کی کامیابی کے لئے دعا گو ہیں۔ افغان طالبان اور عوام مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے ثابت کردیا کہ دنیا کی کوئی طاقت انہیں غلام نہیں رکھ سکتی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور سے جاری کئے گئے اپنے ایک بیان میں کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ امریکہ نے 2001سے اب تک افغانستان پر ہر قسم کا اسلحہ اور بارود،تمام بموں کی ماں اور جہنم کی آگ نامی بم استعمال کرنے، کھربوں ڈالرز جنگ میں جھونکنے اور جدید ٹیکنالوجی استعمال کرنے کے باوجود بھی کوئی کامیابی حاصل نہیں کی۔

متعدد ممالک کی فوجی قوت کی موجودگی کے باوجود امریکہ افغان طالبان سے امن کی بھیک مانگنے پر مجبور ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیس ڈیل کے نتیجے میں چند ماہ میں امریکہ افغانستان سے مکمل طور پر اپنی افواج نکال لے گا، یہ افغان طالبان کی فتح اور امریکی و نیٹو افواج کی واضح شکست ہے۔ افغان طالبان نے ایمان کی طاقت اور جہاد فی سبیل اللہ سے وقت کے فرعون کو ناکوں چنے چبوائے ۔ انہوں نے کہا کہ بین الافغان مذاکرات کے ذریعے قومی مفاہمت پیدا کرنا انتہائی ضروری ہے تاکہ افغانستان میں ایک مکمل افغان حکومت قائم ہوسکے۔ ہماری دعا ہے کہ افغان مفاہمتی عمل خوش اسلوبی سے مکمل ہو تاکہ افغان کے دکھوں کا مداوا اور غربت کا خاتمہ ہو اور افغان عوام اپنی منزل ، ترقی اور امن حاصل کرسکیں۔