Live Updates

پاکستان تحریک انصاف نے حسین فیصل کے انکشافات پر مزید تحقیقات کا مطالبہ کردیا

شبنم ناہید بھٹو کہاں ہیں اور کون تھی کسی کو معلوم نہیں‘ فردوس شمیم نقوی مراد علی شاہ صوبے میں شر پھیلا رہے ہیں، فوری لاک ڈاؤن ختم کیا جائے‘ خرم شیرزمان سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی،پی ٹی آئی کراچی کے صدر خرم شیر زمان اور دیگر کا مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 30 اپریل 2020 20:18

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اپریل2020ء) سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ بخت ٹاور کی اسٹوری آج سامنے آئی ہے‘1998 میں بینظیر بھٹو نے یہ زمین رخسانہ اور شبنم بھٹو سے خریدی،بینظیر بھٹو نے خط لکھا کہ یہ زمین میرے نام کرائی جائے،ساتھ ہی انور مجید نے خط لکھا کہ یہ زمین میرے نام کی جائے،محترمہ نے کہا تھا کہ میری سیاست سے آصف زرداری کا کوئی تعلق نہیں،بعد میں پرچی آئی اور زرداری بھٹو بن گئے، ریجنٹ سروس کمپنی ایک بے نامی کمپنی ہے،اس بے نامی کمپنی میں حسین لوائی کو 950 ملین میں بیچا گیا،لوائی صاحب نے اسی بلڈنگ کے اندر تین منزلیں بھی خریدلیں، شبنم ناہید بھٹو کون ہیں اور کہاں ہیں،پی پی بتائے وہ لوگ کہاں گئے،ہم نے بات سنی کہ وہ روڈ حادثے میں مرگئیں،اس کی کوئی تفتیش نہیں ہوئی،مرتضیٰ بھٹو اور ناہید شبنم کا مرنہ عجب کہانی ہے،دال میں کچھ کالا نظر آرہا ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعرات کو انصاف ہائوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کراچی کے صدر خرم شیر زمان، ترجمان کراچی جمال صدیقی، رکن سندھ اسمبلی شہزاد قریشی اور پی ٹی آئی رہنما عمران صدیقی بھی موجود تھے۔فردوس شمیم نقوی نے مزید کہا کہ کورونا وائرس اتنی تیزی سے نہیں پھیلا جتنی تیزی سے اومنی کو قرضے دیے گئے،سمٹ بینک کو بھی سندھ بینک پر چپکایا جارہا تھا۔

پاکستان کے کسی گروپ کو اتنا قرضہ آج تک نہیں دیا گیا، 2008 میں اومنی گروپ کے پاس 6 کمپنیاں تھی،2018 تک 83 کمپنیاں ہوگئی،ان میں بیشتر بے نامی کمپنیاں ہیں،یہ ہے زرداری گروپ اور اومنی گروپ کا رشتہ،جس کا جواب دینا ان کو مشکل پڑا ہوا ہے،آنٹی کرپشن کا اس میں ذکر ہے،جب بھی سندھ کے سیاستدانوں کو کوئی دشواری پیش آتی ہے تو وہ ایک سازش کرتے ہیں،پچھلی دفعہ بھی اسی وقت سینیٹ کے چیئرمین کے خلاف بل آیا،زرداری صاحب کے تعلقات کا سب کو اندازہ ہے وہ نواز شریف سے بھی آگے ہیں،ان پر کوئی مشکل آتی تھی تو ایل او سی پر بمباری ہوجاتی تھی،مراد علی شاہ ٹی وی پر دکھتے ہیں گراؤنڈ پر کہیں نظر نہیں آتے،شہلا رضا سچ کہتی ہیں کہ راشن کسی کو دکھائی نہیں دیا،یہ جو کچھ خرچ کرتے رہے ہیں 12 سال سے کہیں پر نظر نہیں آرہا،ناصر حسین شاہ 10 ہزار بسیں لارہے تھے وہ نظر نہیں آرہی،سندھ کے اندر 26 فروری کو کورونا کا پہلا کیس آیا،نیویارک میں 27 فروری کو پہلی موت ہوئی،30 اپریل تک ایک ملک جو ڈیڑھ لاکھ ٹیسٹ روزانہ کرتا ہے،جس کے ہسپتال دنیا کے مانے ہوئے ہسپتال ہیں،اس شہر میں 55 ہزار لوگ انتقال کرگئے۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنے رب کا شکر ادا کرتا ہوں،امید کرتا ہوں وزیراعلیٰ کو بھی عقل آئے،انہوں نے آج کاروبار کھولنا شروع کردیا ہے،انہیں پتہ ہے ملک ہفتہ دو ہفتے بند ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ کوبند ہوئے چالیس دن ہوگئے،لوگ آج بیروزگاری کا چہلم منارہے ہیں،یہاں موت کا مقابلہ موت سے ہے،ایک موت کورونا اور دوسری بھوک کی موت ہے،8 لوگوں نے اب تک سندھ میں خودکشی کی ہے،ہمیں بتائیں کہ کورونا کس ریٹ پر سندھ حکومت بند کرے گی،کس بنیاد پر لاک ڈاؤن بڑھایا جارہا ہے بتایا تو جائے۔

فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ نیشنل کمانڈ اجلاس میں اچھے بھاشن دیتے ہیں اور شام کو سی ایم ٹی وی پر کچھ اور بتاتے ہیں۔اس موقع پر پی ٹی آئی کراچی کے صدر خرم شیر زمان نے کہا کہ مراد علی شر کو اب شیطان والا شر کہا جائے،مراد علی شاہ صوبے میں شر پھیلا رہے ہیںاور آجکل وہ کراچی کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں،مراد علی شر آجکل لوگوں کو لڑا رہے ہیں،کرائے داروں کو مالکان سے، مزدوروں کو مالکان اور عوام کو پولیس سے لڑا رہے ہیں،ڈبل سواری پر پابندی لگادی گئی ہے،مراد علی شر اپنی شیطانی کراچی کو نقصان پہچانے میں لگارہے ہیں،لاک ڈاؤن کونسا ہے ہزاروں لوگ راستوں پر موجود ہیں،لاک ڈاؤن اس وقت سیاسی ہے کاروباری شخصیات کے لیے ہے،مراد علی شر خود سی ایم ہاؤس میں چھپے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کاروباری بندش کراچی والوں کے لیے قبول نہیں،ان کا لاک ڈاؤن مکمل فیل ہوچکا ہے،ہم کہتے ہیں کہ سمارٹ لاک ڈاؤن ہونا چاہیے،اب غریب گھروں سے نکلیں گے،مراد علی شاہ آپ اربوں پتی ہیں لیکن عوام غریب ہے۔ خرم شیر زمان نے کہا کہ کاروبار کرنے والے شخصوں کے گھروں میں فاقے پڑے ہوئے ہیں،آج تک کراچی کی کاروباری شخصیات انتظار کررہی ہیں،لوگوں کو پانی صحت نہیں مل سکا،لوگوں کو بھوکا مارنے کا ٹھیکا مراد علی نے لے لیا ہے۔ خرم شیر زمان نے مطالبہ کیا کہ فوری ایس او پی بناکر کاروبار کھولا جائے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات