پارلیمینٹرین کا سندھ میں آوارہ کتوں کے کاٹنے کے بڑھتے ہوئے واقعات اور ہسپتالوں میں ویکسین کی عدم دستیابی پر تشویش کا اظہار

ہفتہ 2 مئی 2020 00:13

کراچی۔ یکم مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 مئی2020ء) گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی ای) کے پارلیمینٹرین نے سندھ میں آوارہ کتوں کے کاٹنے کے بڑھتے ہوئے واقعات اور ہسپتالوں میں ویکسین کی عدم دستیابی پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری سندھ حکومت کرونا کے پیچھے لگ گئی ہے، عوام مختلف امراض کے باعث تڑپ تڑپ کر مر رہیں ہیں۔

(جاری ہے)

رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی،حسنین مرزا،نند کمار گوکلانی ،عارف مصطفی جتوئی نے جمعہ کو جاری کردی مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ دادو میں آوارہ کتوں نے معصوم بچے کو کاٹ کر زخمی کردیا جس کو دادو کی سول ہسپتال لے جایا گیا جہاں نا تو ویکسین تھی اور نا ہی ڈاکٹروں نے بچے کو دیکھ نا گوارہ کیا جس کے باعث والدین چندہ کرکے پرائیویٹ ایمبولنس میں بچے کو نواب شاہ سول ہسپتال لائے جہاں بھی کتے کے کاٹنے کی ویکسین موجود نہیں تھی۔

ڈاکٹروں نے والدیں کے ہاتھ میں 5 ،5 ہزار روپے کی ویکسین لانے کہ لیے پرچہ تھما دیا،علاج نہ ہونے باعث غریب والدین کے ہاتھوں میں بچہ تڑپ،تڑپ کر انتقال کر گیا۔انہوں نے مزید کہا کے زرداری کے آبائی ضلعی ہسپتال میں ویکسین کا نہ ہونا زرداری حکومت کے لئے لمحہ فکریہ ہے اور حکومت کی عدم کارکردگی کا کھلا ثبوت ہے۔