وفاقی وزارت صحت نے کورونا وائرس ازخود نوٹس کیس میں اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی

ہفتہ 2 مئی 2020 21:29

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 مئی2020ء) وفاقی وزارت صحت نے کورونا وائرس ازخود نوٹس کیس میں اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے۔ہفتہ کو عدالت عظمی میں وزارت صحت کی جانب سے جمع کروائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسلام اباد میں ایک ارب تیس کروڑ کی لاگت سے نیا آئسولیشن اسپتال تعمیر کیا جائیگا، اس ضمن میں آئیسولیشن ہسپتال کی تعمیر کا آغاز 26مارچ 2020ء سے ہو گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی دارلحکومت کے آئسولیشن ہسپتال کی تکمیل 5 مئی تک متوقع ہے، جس میں کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کے لئے تمام سہولیات موجود ہوں گی۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے پیش نظر وفاقی حکومت نے ڈاکٹر اور پیرامیڈیکل سٹاف کے لئے خصوصی مالی پیکیج کی منظوری دیدی ہے،ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف کو ایک بنیادی تنخواہ اضافی دی جائے گی،جبکہ وفاقی حکومت نے فرنٹ لائن پر کام کرنے والوں کے لئے شہداء پیکیج کا اعلان بھی کیا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شہر اقتدار کے حاجی کیمپ میں بنائے گئے قرنطینہ سینٹر میں چین میں پھنسے طلبا کو واپسی پر رکھا جانا تھا لیکن بعد میں فیصلہ تبدیل کرکے حاجی کیمپ میں بنکاک اور افریقہ سے آنے والے مسافروں کو رکھا گیا۔حاجی کیمپ کا یہ قرنطینہ سینٹر 24 اپریل کو کامسیٹس یونیورسٹی منتقل کیا گیا اور حاجی کیمپ میں اب نیا قرنطینہ سینٹرقائم کیا گیا ہے، جس میں تمام سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔واضح رہے کہ کورونا وائرس از خود نوٹس کیس کی سماعت چار مئی کو سماعت کے لئے مقرر کی گئی ہے،چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ کیس پر سماعت کرے گا۔