ٹرمپ نے محمد بن سلمان کو فون کرنے سے قبل سب کو کمرے سے نکال دیا

سعودی ولی عہد ٹرمپ کی دھمکی کو برداشت نہیں کریں گے،اس کا اثر ہمیں آنے والے دنوں میں تمام ملکوں پر نظر آئے گا،یہ دھمکی سعودی عرب کو ایران کے قریب لے جائے گی۔ ڈاکٹر شاہد مسعود

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 6 مئی 2020 13:02

ٹرمپ نے محمد بن سلمان کو فون کرنے سے قبل سب کو کمرے سے نکال دیا
لاہور (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین6 مئی 2020ء ) سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا ہے کہ سعودی عرب ایران کے ساتھ اپنے تعلقات بہتر کرنا چاہتا ہے، وہ چاہتا ہے کہ دونوں ملکوں میں ثالثی کی جائے۔لیکن اس کے کچھ عرصے بعد ہی جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کر دیا گیا۔کیونکہ امریکہ نے کہا تھا کہ قاسم سلیمانی ہمارے ٹارگٹ پر تھے وہ ہمیں چاہیے تھے۔اس صورتحال میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کا معاملہ لٹک گیا۔

لیکن ایک بات چل پڑی تھی کہ سعودی عرب ایران آپس میں تعلقات کو بہتر کرنا چاہتے ہیں۔بلومبرگ اپنی ایک رپورٹ میں لکھتے ہیں کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ واشنگٹن میں کیا ہوا۔دو اپریل کو جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے محمد بن سلمان کو ٹیلی فون کال کی تو انہوں نے اپنے کمرے میں موجود تمام لوگوں کو باہر نکل جانے کو کہا۔

(جاری ہے)

اس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ محمد بن سلمان کو دھمکی دیتے ہیں کہ فوری طور پر تیل کی قیمتوں کو ٹھیک کرلو۔

اور اس کے 10 دنوں کے اندر اندر محمد بن سلمان اور روس کے صدر تیل کی قیمتوں کو کم کردیتے ہیں۔رپورٹ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ سعودی ولی عہد کو واشنگٹن پرانحصار اور امریکا کے ساتھ تعلقات کا اندازہ ہو جانا چاہیے. لیکن محمد بن سلمان اس دھمکی کو برداشت نہیں کریں گے۔اور اس کا اثر ہمیں آنے والے دنوں میں تمام مشرق وسطی اور باقی ملکوں پر نظر آئے گا۔

اس طرح نہیں ہوتا کہ ڈونلڈ ٹرمپ فون اٹھایں اور انہیں دھمکی دے ڈالیں۔اس مرحلے پر امریکہ کا سعودی عرب کو دھمکی دینا در اصل سعودی عرب کو ایران کی طرف مزید لے جائے گا۔
خیال رہے کہ ں گزشتہ ماہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ خیال ہوا۔ اس بات کا دعویٰ ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کی طرف سے کیا گیا ۔

جن کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ایک ٹیلی فونک بات چیت کے دوران سخت جملوں کا استعمال کیا گیا۔اس تلخ کلامی کے بعد ہی دنیا بھر میں آئل مارکیٹس اور قیمتوں میں بگاڑ پیدا ہونا شروع ہوا۔اور یہ صورتحال کے بعد گزشتہ ہفتے تیل کی قیمتیں صفر سے بھی نیچے گرنے کا سبب بن گئی۔