کرم ،پاراچنار میں سرحدی علاقہ شورکی میں مسجد و امام بارگاہ میں بم دھماکے کیخلاف مختلف سینکڑوں مقامی افراد اور تنظیموں کااحتجاجی مظاہرہ

ہفتہ 9 مئی 2020 18:32

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مئی2020ء) قبائلی ضلع کرم کے ضلعی ہیڈکوارٹر پاراچنار میں سرحدی علاقہ شورکی میں مسجد و امام بارگاہ میں بم دھماکے کے خلاف مختلف سینکڑوں مقامی افراد اور تنظیموں نے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ شہر اور دیگر علاقوں سے آئے ہوئے مظاہرین کشمیر چوک سے جلوس کی شکل میں مختلف راستوں سے گزر کر پاراچنار پریس کلب پہنچے جہاں جلوس نے ایک احتجاجی جلسہ کی شکل اختیار کرلی۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق اس موقع پر شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مقامی رہنماں علامہ مزمل حسین شبیر ساجدی، شفیق طوری، مجاہد حسین سید تقی شاہ، حشمت حسین اور دیگر مقررین نے شورکی مسجد اور امام بارگاہ پر حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ایک بزدلانہ فعل قرار دیا اور کہا کہ دہشت گرد اور شر پسند عناصر تخریب کاری کے اس قسم کے واقعات کی آڑ میں ضلع کرم کا پرامن ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں جسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

مقررین کا مزیدکہنا تھا کہ ضلع کرم کے تمام قبائلی آپس میں بھائی ہیں۔ ہمیں اپنے دشمن کا ادراک ہے جو ضلع کرم کے قبائل کو آپس میں دست و گریباں کرنا چاہتے تھے مگر ضلع کرم کے باشعور عوام کسی کی چال میں نہیں آئے اور علاقہ کا امن برقرار رکھا۔ رہنماں نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ شورکی بم دھماکہ کے لئے اعلی سطحی تحقیقات کمیشن تشکیل دی جائے اور اس دھماکہ کے پس پردہ محرکات سامنے لائے جائیں۔

اس موقع پر مقررین نیضلعی انتظامیہ اور پولیس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ موجودہ انتظامیہ نااہل اور حکومتی پالیسیاں ناکام ہوچکی ہیں۔ مقررین کا کہنا تھا کہ وہ مظاہرے جاری رکھیں گے۔ یاد ہے کہ چند روز قبل پاک افغان سرحدی علاقے شورکی میں ایک مسجد و امام بارگاہ میں علی الصبح نصب طاقتور بم دھماکہ میں موذن امان اللہ شدید زخمی ہوکر جاں بحق ہوگیا تھا جبکہ مسجد و امام بارگاہ شہید ہوکر عمارت مکمل طور پر زمین بوس ہوگئی تھی۔