Live Updates

حکومت اوراپوزیشن کے نیب قانون پرکسی قسم کے مذاکرات نہیں ہورہے، چیئرمین نیب کو حکومت میں جگہ دے دینی چاہیے ‘ مسلم لیگ (ن)

عمران خان انتقامی فاشسٹ مائنڈ کے تحت اپوزیشن کے خلاف کارروائیاں کررہے ہیں ،نوٹسز دے کر ہمارا نظریہ تبدیل نہیںکرایا جا سکتا پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی پاداش میں سپیکر چوہدری کو نیب کے ذریعے تنگ کیا جارہا ہے ،نیب کو اپوزیشن کی گرفتاری کی لسٹ دیدی گئی بیلنس کرنے کیلئے پی ٹی آئی کے لوگ بھی قربانی کا بکرا بنیں گے،نادان کی سوچ ہے مخالفین مر جائیں اور وہ اکیلے حکومت کریں تو ایسا نہیں ہو سکتا کرونا وبا کی وجہ سے عمران خان کو بونس مل گیا وگرنہ معیشت کی وکٹ پر مڈل سٹیمپ ہوتے ،بحران نکلنے پر سیاسی لائحہ طے کریں گے سیکرٹری جنرل احسن اقبال کی سردار ایاز صادق ، خواجہ سعد رفیق ، پرویز ملک ، شائستہ پرویز اور دیگر کے ہمراہ مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس

ہفتہ 9 مئی 2020 18:36

حکومت اوراپوزیشن کے نیب قانون پرکسی قسم کے مذاکرات نہیں ہورہے، چیئرمین ..
ہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مئی2020ء) پاکستان مسلم لیگ (ن)نے کہا ہے کہ نیب کے قانون میں ترامیم نہیں بلکہ نیب کو مکمل ختم کرنا ہوگا،حکومت اوراپوزیشن کے نیب قانون پرکسی قسم کے مذاکرات نہیں ہورہے، نیب قانون کواٹھارویں ترامیم سے جوڑنے کا تاثر درست نہیں،چیئرمین نیب کو حکومت میں جگہ دے دینی چاہیے کیونکہ وہ اپوزیشن کے خلاف سرکردہ ہیں ،عمران خان انتقامی فاشسٹ مائنڈ کے تحت اپوزیشن کے خلاف کارروائیاں کررہے ہیں ،پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی پاداش میں سپیکر چوہدری پرویز الٰہی کو نیب کے ذریعے تنگ کیا جارہا ہے ،شہبازشریف ،بلیغ الرحمن اور راناثنااللہ خان کو نوٹس دے کر ہمارا نظریہ تبدیل کرایا جا سکتا،وزیر اعظم نے نیب کو اپوزیشن رہنمائوں کی گرفتاری کیلئے لسٹ دیدی ہے اور اسے بیلنس کرنے کیلئے پی ٹی آئی کے لوگ بھی قربانی کا بکرا بنیں گے،نادان کی سوچ ہے کہ مخالفین مر جائیں اور وہ اکیلے حکومت کریں تو ایسا نہیں ہو سکتا، اگر احتساب اتنا پاکیزہ ہے تو بی آر ٹی ،مالم جبہ ،آٹا چینی چوروں کو کیوں نہیں پوچھا جاتا،حکمران ای اوبی آئی کے چالیس ارب کھا گئے، سپریم کورٹ ڈاکہ مارنے والوں کو سزا دے،کرونا وبا ء کی وجہ سے عمران خان کو بونس مل گیا ہے وگرنہ معیشت کی وکٹ پر مڈل سٹیمپ ہوتے ،سیاسی کرونا ملک کو کھا گیا تھا ،بحران نکلنے پر سیاسی لائحہ عمل طے کریں گے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے سردار ایاز صادق ، خواجہ سعد رفیق ، پرویز ملک ، شائستہ پرویز اور دیگر کے ہمراہ مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کو کورونا کی وبا ء کا سامنا ہے ،دنیا نے ضابطہ اخلاق کے ساتھ اس کا مقابلہ کیا ،ابھی تک کرونا وائرس کی ویکسین نہیں ہے لیکن اس کا مقابلہ موثر لاک ڈائون اور مناسب فاصلہ سے کیاجاسکتا ہے ،پچھلے تین ماہ سے حکومت میں فیصلہ سازی کا فقدان ہے ،یہ حکومت کنفیوژڈ حکومت ہے ،جب اقتدار میں آئی تو فیصلہ نہیں کرپارہی تھی کہ آئی ایم ایف کے پاس جانا ہے یا نہیں ،کرونا وبا پر حکومت فیصلہ نہیںکر سکی کہ لاک ڈائون کرناہے یا نہیں ،طبی ماہرین کہتے ہیں مارچ اور اپریل کے مواقعوںسے فائدہ نہیںاٹھا سکے ،موجودہ حکومت کنفیوژڈ حکومت ہے ،وزیر اعظم نے لاک ڈائون ختم کر دیا جبکہ صوبائی حکومت والے کہتے ہیں لاک ڈائون میں نرمی کی جائے ،پاکستان اناڑیوں اور کنفیوژڈ حکمرانوں کے ہاتھ آ گیا ہے جس کی سزا عوام کاٹ رہے ہیں ۔

انہوںنے کہا کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت سے پوچھیں گے کہ اس نے کرونا وباء سے نمٹنے کیلئے کیا لائحہ عمل اپنایا ۔گلگت بلتستان میں (ن) لیگ کی حکومتوں نے موثر حکمت عملی سے عوام کو بچا لیا ہے ۔ چین کے شکر گزار ہیں کہ اس نے گلگت بلتستان میں کٹس دیں جس سے مقابلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ لگتا ہے عمران خان کو کرونا وائرس کی ویکسین مل گئی اور وہ وہ نیب ہے ،حکومتی وزرا ء کرونا کے بجائے اپوزیشن اور میڈیا سے جنگ لڑ رہے ہیں ، چیئرمین نیب کو حکومت میں جگہ دے دینی چاہیے کیونکہ وہ اپوزیشن کے خلاف سرکردہ ہیں ،افسوس ہے کہ چیئرمین نیب نے لال سوہنرا پارک کا 30سالہ کیس میں نوٹسز بھیج دئیے ،کاش شوگر اور آٹا مافیا کے کرداروں کو بھی نوٹس بھیج دیتے ،بھارت سے جان بچانے والی ادویات کی آڑ میں ہاتھ صاف کئے گئے ،وہیں کشمیریوں کا خون ہو رہاہے ،وزیر صحت عمران خان ہیں لیکن ان کو نہیں پتہ وزارت میں کیا ہو رہاہے ،ایسا نااہل انجانا وزیر اعظم جوماتحت محکموں کو نہ دیکھ سکے تو ملک کی تباہی ہے ،ملک اور قوم کو ایسا وزیر اعظم نہیں چاہیے ،حکومت کرونا پر عوام کو مشکل میں ڈال چکی ہے ،حکومت کے پاس کوئی لائحہ عمل نہیں ، اب جو کرنا ہے کرونا نے کرنا ہے اب اس وائرس کو ہی رحم آ جائے۔

احسن اقبال نے کہا کہ آج عوام مشکل میں ہے ،کارخانے بند ہو گئے ہیں، کرونا نے عوام کی کمر توڑ دی ،حکومت اپنی جیبیں بھرنے کی بجائے عوام کو فائدہ دے اور پیٹرول اور ڈیزل پچاس روپے فی لیٹر تک لائے، بجلی و گیس کی ایک تہائی قیمت کم کرے ،اگر حکومت بجلی کے نرخ گرمیوں میں کم نہیں کرے گی تو عوام کی کمر ٹوٹ جائے گی ۔ا نہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کا مطالبہ ہے کہ نیب ہماری قیادت اور رہنمائوں کے خلاف جو کرروائی کرتاہے اسے ٹی وی پر براہ راست دکھایاجائے تاکہ عوام کو پتہ چلے سوال کیا اور جواب کیا ہیں ،شہبازشریف کے خلاف نیب کی آخری کارروائی ٹی وی پر دکھا ئی جائے ،اس وقت صرف اپوزیشن کی کردار کشی ہو رہی ہے ،حکومت آج بھی ڈی چوک کے کنٹینر پر کھڑی ہے ،وہیں سے ملک کو چلانے کی کوشش کررہی ہے ،دھاندلی سے آنے والے کردار کشی سے حکمرانی کررہے ہیں ،عمران نیازی اپنی انتقامی فاشسٹ مائنڈ کے تحت کارروائیاں کررہے ہیں ،عمران نیازی کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کی حکم عدولی پر سپیکر چوہدری پرویز الٰہی کو سزا دی گئی ،مریم نواز کا جب بھی کردار ہو گا وہ ادا کریں گی ،ہم سب مسلم لیگ (ن) ہیں آج حکومت کی آنکھوں میں (ن) لیگ کھٹک کررہی ہے ،آج قائدین قربانیاں اور سزائیں بھگت رہے ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ کرونا وبا کی وجہ سے عمران خان کو بونس مل گیا ہے وگرنہ معیشت کی وکٹ پر مڈل سٹیمپ ہوتے ،سیاسی کرونا ملک کو کھا گیا تھا ،بحران نکلنے پر سیاسی لائحہ عمل طے کریں گے ،ملک کو بچانے کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے ،سلیکٹڈ جمہوریت المیہ ہے ،آج بنگلہ دیش کہاں پہنچ گیا ہے ،آنے والا وقت غلطیوں سے سبق سیکھنے کا ہے ،وزیر اعظم نے اپوزیشن رہنمائوں کی گرفتاری کیلئے نیب کو لسٹ دیدی ہے جس میں بیلنس کرنے کے لئے پی ٹی آئی کے لوگوں کی قربانی کیلئے نام دئیے گئے اب پتہ نہیں کن کن لوگوں کے نام شامل ہیں۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ شہباز شریف ،بلیغ الرحمن اور رانا ثنا اللہ کو نوٹس بھیجنا سیاسی انتقام ہے اس کی مذمت کرتے ہیں،انتقامی کارروائیوں کی دوسری ہیٹ ویو شروع ہو چکی ہے ، اگر یہ اپنی توانائی ملکی ترقی پر لگاتے تو اچھاہوتا ،گالیوں اور بہتان کے علاوہ حکومت نے کچھ نہیں کیا،حمزہ شہباز طویل جرم کاٹ چکے ہیں ان کا جرم شہباز کابیٹا ہونا اور قائد حزب اختلاف ہونا ہے ،ماہ رمضان میں دشمن سے بھی جنگ نہیں کی جاتی ، حکمران کرونا کے بجائے اپوزیشن کے ساتھ یکطرفہ جنگ کررہے ہیں ،یہ نادانی کی سوچ ہے کہ مخالفین مر جائیں تو ایسا ہو نہیں سکتا ،ٹائیگر فورس کا بہت چرچہ کیا ،جب سرکاری ادارے ہیں تو اس کاکیا استعمال کریں گے ،اگر احتساب اتنا پاکیزہ ہے تو بی آر ٹی ، مالم جبہ ،آٹا چینی چوروں کو کیوں نہیں پوچھا جاتا ،اگر حکومتی وزرا ء یا لیڈر پکڑا جائے تو جلد رہا ہوجاتاہے ،احتساب کیلئے نیب بنایا لیکن اس کا بدترین استعمال کیاجارہاہے اگر آپ سمجھتے ہیں اپوزیشن پر حملہ کریں گے تو جواب نہیں آئے گا تو ایسا نہیں ہوگا،ریسکیو اورسکیورٹی اہلکاروں کے پاس کٹس نہیں ہیں ،لاک ڈائون ختم ہونے سے وبا ء کا حملہ شدید ہوا تو ذمہ دار عمران خان ہوگا ۔

سردار ایاز صادق نے کہا کہ نیب کے قانون میں ترمیم کیلئے حکومت سے بات نہیں ہو رہی ،اٹھارویں ترمیم اور نیب ترامیم کو ایک دوسرے سے جوڑنے کا رست نہیں ،سپریم کورٹ سے التجا کروں گا نواز شریف پانامہ میں یاد رہے باقی ساڑھے چار سو لوگوں کا احتساب کون کرے گا ،ای او بی آئی پاکستان کے مزدور کا پیسہ ہے ،حکومت عوام کے چالیس ارب روپے کھا گئی ہے ،نیب کو یہ اس لئے نظر نہیں آتا کیونکہ ان کے چاہنے والے حصہ دار ہیں ،سپریم کورٹ اس کا فیصلہ کرے سزائیں دے کر نااہل کرے اور پیسہ واپس لے کر مزدوروں کو دیاجائے،یہ کیس دوہزار چودہ سے سپریم کورٹ میں کیس ہے اس کا فیصلہ کیاجائے ۔

پرویز ملک نے کہا کہ نیب کرپشن کو ختم کررہی ہے یا اداروں کو ختم کررہی ہے ،نیب نے میر شکیل الرحمن کو گرفتار کیاہے وہ بے گناہ ہیں ۔عمران خان نے عوام کو شیخ چلی والے خواب دکھائے لیکن خوابوں کو تعبیر نہ ملی ۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات