قبائلی علاقوں میں آئین پاکستان سے متصادم فرسودہ رسم و رواج اور قومی لشکرکشی کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی،نثاراحمدخان

کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی،قبائلی ضلع اورکزئی کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرکی میڈیا سے گفتگو

اتوار 10 مئی 2020 17:05

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 مئی2020ء) قبائلی ضلع اورکزئی کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر(ڈی پی او) نثاراحمدخان نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں میں آئین پاکستان سے متصادم فرسودہ رسم و رواج اور قومی لشکرکشی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور نہ ہی کسی کوقانون ہاتھ میںلینے کی اجازت دی جائے گی۔ گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اٴْنہوں نے کہا کہ اورکزئی میں پولیس لائن کے علاوہ تین پولیس سٹیشن‘ پانچ چیک پوسٹیں‘ سی ٹی ڈی اور سپیشل برانچ کے لئے دفاتر تعمیر کئے جائیں گے جن کے لئے اپر‘ لوئر اور سنٹرل تحصیلوں میں مناسب مقامات کی نشان دہی کی گئی ہے۔

قبائلی ضلع اورکزئی کی فاٹا انضمام کے بعد اور قبائلی علاقوں میں پولیس نظام رائج ہونے کے گیارہ ماہ کی کارکردگی کے بارے میں ڈی پی او نے اطمینان کا اظہارکیا اور کہا کہ پولیس کی کارکردگی تسلی بخش ہے۔

(جاری ہے)

نثاراحمدخان نے بتایا کہ گزشتہ دو ماہ کے دوران پولیس نے منشیات اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف بھرپورآپریشن کرتے ہوئے 100 کلوگرام سے زائدچرس پکڑی جبکہ کئی اشتہاری ملزمان سمیت 100 سے زیادہ جرائم پیشہ افراد کو حراست میں لے کر اٴْن کے قبضہ سے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمدکیا ہے۔

ڈی پی او نے مزیدبتایا کہ ضلع اورکزئی میں پوست کی فصل کاشت کرنے کے خلاف کاروائی کی جائے گی اور یہی وجہ ہے کہ گزشتہ روز لوئراورکزئی کے علاقہ ستوری خیل میں 12 ایکڑاراضی پر پوست کی فصل کو تلف کردیا گیا۔