ضم اضلاع میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کا مطالبہ

بجٹ میںایکسائز ڈیوٹی ختم نہ کی گئی تو لیبر بے روزگار ہوجائینگے،قیصرخان

پیر 11 مئی 2020 18:44

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 مئی2020ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر اور کیپیٹل آفس کے انچارج قیصرخان دائوزئی نے چیئرپرسن فیڈرل بورڈ آف ریونیو نوشین جاوید امجد سے فری بجٹ 2020-21ویڈیو لنک اجلاس میںخیبرپختونخوا میں ضم شدہ اضلا ع فا ٹا اور پاٹا کے میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ایس آر او 1212 اور1213کے تحت ختم کرنے کا مطالبہ کیاہے۔

ویڈیو لنگ اجلا س میں اظہار خیال کرتے ہوئے قیصر خان دائودزئی نے کہاکہ فاٹا اور پاٹا میںمندرجہ بالا ایس آر او کے تحت جنرل سیلز ٹیکس معاف ہے لیکن ایف بی آر نے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے ضم شدہ اضلاع میں ٹوٹل 62یونٹ ہے جس میں 84ہزار سے زائد افراد کو روزگار فراہم کردی ہے اور اگر ایف بی آر اور وفاقی حکومت بجٹ میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم نہیں کی تو تمام لیبر بے روزگار ہوجائینگے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پسماندگی اور غربت کو مد نظر کر ایف بی آر او ر وفاقی حکومت فاٹا ور پاٹا میں نئے ٹیکس لگانے سے گریز کرے اورنئے ضم شدہ اضلاع میں بے روزگاری کے خاتمے کے لئے سرمایہ کاری کرکے صنعتی زون لگانے کے لئے بجٹ میں فنڈ مختص کرے۔ انہوں نے کہاکہ نئے ضم شدہ اضلاع میں توانائی بحران پر قابو پانے اوربزنس کمیونٹی کو سرمایہ کاری کے لئے مراعات دیں۔ انہوں نے کہاکہ ایف پی سی سی آئی جلد بجٹ کے حوالہ سے وفاقی وزیر خزانہ حفیظ شیخ سے اجلاس منعقد کرے گا تاکہ وفاقی بجٹ میں ضم شدہ اضلاع کے پسماندگی کو مدنظر کر وہاں پر صنعتی زون لگانے والوں کو خصوصی پیکج دیں۔