سپریم کورٹ نے پنجاب پولیس کے ڈی ایس پی تنویر احمد کو اینٹی ڈیٹڈ پرموشن دینے سے متعلق سروس ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا

جمعہ 15 مئی 2020 17:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مئی2020ء) سپریم کورٹ نے پنجاب پولیس کے ڈی ایس پی تنویر احمد کو اینٹی ڈیٹڈ پرموشن دینے سے متعلق سروس ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے آئوٹ آف ٹرن پرموشن اور ڈیپوٹیشن سے متعلق عدالتی فیصلہ کو ری ویزٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جمعہ کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے دو رکنی بنچ نے کیس پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ سرکاری ملازمین کی پرموشنز سے متعلق عدالتی فیصلے لگتا ہے، بادشاہوں والا حکم ہے۔ عدالتوں نے آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔ عدالت عظمیٰ کے فیصلوں میں سرکاری ملازمین کے حقوق کی بات کی گئی، سرکاری ملازمین کے کون سے حقوق ہوتے ہیں، سرکاری ملازمین کے حقوق سول سرونٹس قانون کے تحت ڈیل ہوتے ہیں، عدالتوں میں بادشاہت نہیں۔

(جاری ہے)

عدالت عظمیٰ نے پنجاب پولیس کے ڈی ایس پی تنویر احمد کی پرموشن بارے سروس ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیل سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے ڈی ایس پی تنویر احمد کو اینٹی ڈیٹڈ پرموشن دینے سے متعلق سروس ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے قرار دیا کہ سپریم کورٹ کا لارجر بنچ آئوٹ آف ٹرن، ڈیپوٹیشن سے متعلق عدالتی فیصلے کا جائزہ لے گا۔ واضح رہے کہ سروس ٹربیونل نے ڈی ایس پی تنویر احمد کو اینٹی ڈیٹڈ پرموشن دینے کا فیصلہ دیا تھا جسے پنجاب حکومت نے عدالت عظمیٰ میں چیلنج کیا تھا۔