پشتونخواملی عوامی پارٹی کا کورونا کی عالمی وباء کے پھیلنے ، اس کے مریضوں کے مسلسل بڑھنے اور حکومت کی جانب سے انتطامات نہ ہونے پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار

اتوار 17 مئی 2020 00:04

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 مئی2020ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ بیان میں کورونا کی عالمی وباء کے پھیلنے ، اس کے مریضوں کے مسلسل بڑھنے اور حکومت کی جانب سے انتطامات نہ ہونے پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا ہے ۔ بیان میں سلیکٹڈ نااہل اور ناکام صوبائی حکومت کی جانب سے تین مہینے گزرنے کے بعد بھی صوبے کے کسی بھی ڈویژنل ہیڈکوارٹر یا ضلعی ہیڈ کوارٹر میں ٹیسٹ اور وینٹی لیٹر کا انتظام نہیں اور اس وبائی مرض میں مبتلا مریضوں کی تعداد 35سے چالیس ہزار تک ہے ، سرکاری انتظام نہ ہونے کی وجہ سے لوگ اپنے آپ کو خود قرنطین کرنے اور علاج میں مصروف ہیں ۔

صوبائی دارالحکومت کے صرف چار ہسپتالوں میں علاج کا انتظام ہیں اور ان چار ہسپتالوں میں بھی صرف فاطمہ جناح ہسپتال ٹی بی سینٹوریم میں ٹیسٹ کیلئے PCRمشین پڑی ہے جبکہ باقی تمام صوبہ اس سہولت سے محروم ہے ۔

(جاری ہے)

اور محکمہ صحت کے ڈائریکٹر نے اعلان کیا ہے کہ جون کے آخر تک مریضوں کی تعداد تین لاکھ تک پہنچ جائیگی او راگر احتیاط نہ برتا گیا تو یہ تعداد ستمبر تک 90لاکھ تک پہنچ جائیگی اس خوفناک اور خطرناک پیش گوئی پر مفلوج نااہل اور ناکام حکومت سے مایوس عوام سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ کورونا کے عالمی وباء کو سنجیدہ اور جہانی طور پر جاری کردہ آئی سو پیز (ISOP)پر مکمل عملدرآمد کریں تاکہ ہمارا صوبہ ملک اور پوری دنیا اس وبائی مرض سے نجات حاصل کرسکیں ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسی اثناء پشتونخواملی عوامی پارٹی کے محبوب چیئرمین محمود خان اچکزئی کے گھر پر عیدالفطر کے موقع پر مبارکبادی نہیں ہوگی البتہ کوئی بھی شخص ، پارٹی کارکن ، بہی خواہ اور عوام ٹیلیفون کے ذریعے مبارکباد پیش کرسکتے ہیں۔ اسی طرح پارٹی کے تمام لیڈر شپ ، کارکنوں ، بہی خواہوں کو ہدایت اور تمام ملک اور صوبے کے عوام سے اپیل کی جاتی ہے کہ عید پر گلے ملنے ، ہاتھ ملاکر مبارکبادی دینے ، ایک دوسرے کے گھر جانے سے دراصل عالمی وباء کی مزید پھیلائو کا باعث ہوگی اور یہی عالمی وباء فرد سے فرد کو منتقل ہونے کا ذریعہ ہے جس سے اجتناب ہر فرد کی ذمہ داریوں میں شامل ہیں۔

بلکہ پارٹی کے تمام عہدیداروں اور کارکنوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس وباء سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر پر خود عمل کرنے کے ساتھ ساتھ عام عوام کو بھی اس وباء سے بچنے کیلئے مہم چلائیںاور ہر قسم کے رش والے مقامات سے دور رہیںکیونکہ اس بیماری سے بچنے کا واحد راستہ صرف اور صرف احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد میں ہیں۔ ۔