نئی حکومت فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی خودمختاری یقینی بنائے گی، اسرائیلی وزیر اعظم

وقت آگیا ہے اسرائیلی قانون کو نافذ کریں اور صہیونیت کی تاریخ کا ایک اور شاندار باب لکھیں،بینجمن نتین یاہو

پیر 18 مئی 2020 12:11

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2020ء) اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل میں حلف اٹھانے والی نئی حکومت کو فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی خودمختاری کا اطلاق کرنا چاہیے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے اپنی نمائندہ حکومت کا مؤقف اسرائیل کی پارلیمنٹ میں پیش کیا۔

انہوں نے مقبوضہ فلسطینی علاقے میں یہودی آباد کاریوں کے معاملے پر کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اسرائیلی قانون کو نافذ کریں اور صہیونیت کی تاریخ کا ایک اور شاندار باب لکھیں۔اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے بستیوں کے بارے میں کہا کہ یہ علاقے جہاں یہودی قوم کی پیدائش ہوئی اور یہاں وہ پروان چڑھ رہی ہے۔اسرائیلی وزیراعظم کے جواب میں ان کے سیاسی حریف بینی گانٹز نے اپنی تقریر میں کسی بھی طرح کے الحاق کے اقدامات کا ذکر نہیں کیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ دونوں سابق حریفوں نے گزشتہ ماہ ہی 3 سالہ مخلوط حکومت پر اتفاق کیا ہے۔دونوں سیاسی حریفوں کے مابین سیاسی بحران 500 سے زائد دن پر مشتمل رہا اور ایک برس کے دوران 3 انتخابات ہوئے۔اقتدار میں اشتراک کے معاہدے کے تحت پہلے بینجمن نیتن یاہو 18 ماہ بطور وزیراعظم فرائض انجام دیں گے اور اس کے بعد بینی گانٹز وزیراعظم کا عہدہ سنبھالیں گے۔نئی حکومت کے ایجنڈے میں یہودی آباد کاریوں اور مغربی کنارے میں وادی اردن پر خودمختاری کا ایک ممکنہ اعلان شامل ہے۔فلسطینی رہنماؤں نے تنبیہ کی کہ اگر اسرائیل نے مغربی کنارے کے حصوں کو اپنے ساتھ الحاق کا منصوبہ جاری رکھا تو وہ اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ معاہدے ختم کردیں گے۔