لاک ڈاؤن میں نرمی کا مقصد عوام کی مشکلات کو کم کرنا اور معیشت کا پہیہ چلانا ہے، وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو

پیر 18 مئی 2020 19:42

کوئٹہ۔15مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مئی2020ء) صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگونے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کا مقصد عوام کی مشکلات کو کم کرنا اور معیشت کا پہیہ چلانا ہے لاک ڈوان میں نرمی کا مطلب کرونا کا خاتمہ بالکل نہیں بلکہ اس صورت میں ہمیں پہلے سے زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اعلی سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ حافظ عبدالباسط،آئی جی پولیس محسن حسن بٹ، ہیڈ کوارٹر سدرن کمانڈ، ، جوائنٹ ڈائریکٹر انٹیلی جنس ڈی جی لیویز، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سمیت دیگر اعلیٰ آفسران کی شرکت۔

اجلاس میں مختلف سفارشات پیش کی گئی کہ پولیس امن وامان کے علاوہ کرونا وائرس متعلق معاملات میں ضلعی انتظامیہ کی بھرپور معاونت کرے عوام الناس میں ماسک کے استعمال کو یقینی بنایا جائیعوام کو حکومتی ایس اوپیز پرعملدرآمد کرنے کے لئے ضلعی انتظامیہ کو کردارادا کرنا پڑے گا صوبے بھر میں عید الفطر انتہائی سادگی سے منائی جائے گی اور تفریحی مقامات پر جانے پر پابندی عائد کی جائے گئی۔

(جاری ہے)

اجلا س میں انٹرسٹی ٹرانسپورٹ کھلنے کی تجویز دی گئی۔ اجلاس میں سمارٹ لاک ڈاؤن میں توسیع کے ساتھ وقت بڑھانے کی تجویز عید سے دو روز قبل انٹرسٹی ٹرانسپورٹ سمیت لاک ڈاؤن کو مزید سخت کرنے سے متعلق تجویز بھی دی گئیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیرداخلہ نے کہا کہ کورونا وائرس کی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے فیصلے کرنے ہیں۔تاجر برادری بھی کورونا وائرس کی پھیلتی صورتحال کو سامنے رکھے انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت کاروبار کے خلاف نہیں ہے ہمیں تاجر برادری کے مسائل کا ادراک ہے تاہم اس خطرناک وباء کو پھیلنے سے روکنے کے لئے تاجر برادری کو بھی حکومتی ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بناتے ہوئے تعاون کرنا ہوگا اس ضمن میں عوام کو باشعور شہری ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کو یقینی بناتے ہوئیخود کو اور اپنے خاندان کو کرونا وائرس سے محفوظ رکھنے میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا اور تجارتی مراکز میں تمام حکومتی ایس او پیز پر بھی مکمل عمل کرنا ہوگا تاکہ اس وباء سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکے اجلاس میں دی گئی تمام سفارشات وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان سے باقاعدہ منظوری کے بعد ان پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔