دیامیربھاشا ڈیم کی تعمیر کا آغاز ملکی مفاد کے عین مطابق ہے، ناصر راجہ

پیر 18 مئی 2020 22:48

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مئی2020ء) سابق وفاقی مشیرو تحریک انصاف کے صوبائی راہنما محمد ناصر راجہ نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے دیامر بھاشا ڈیم کے پہلے مرحلہ کی تعمیر کے آغاز کا فیصلہ موجودہ حالات میں درست اور ملکی مفاد کے عین مطابق ہے، ڈیم کی تعمیر زرعی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی جبکہ اس سے 4500 میگاواٹ بجلی بھی پیدا ہو گی جس سے سماجی اور اقتصادی ترقی یقینی بنائی جا سکے گی۔

پیر کودھمیال ہائوس میںمقامی تاجر نمائندوں کے وفد سیملاقات کے دوران گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت پانی کی کمی 12 ملین ایکڑ فٹ ہے جو اس ڈیم کی تعمیر کے بعد نصف رہ جائے گی کیونکہ اس میں 6.4 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ ہو گا، 12 لاکھ ایکڑ سے زیادہ بنجر زمین سیراب ہو سکے گی جبکہ 1960میں تعمیر ہونے والے تربیلا ڈیم کی زندگی میں بھی 35 سال کا اضافہ ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

ڈیم کی تعمیر سے تعمیراتی سامان تیار کرنے والی صنعتیں اور خدمات فراہم کرنے والے شعبے ترقی کریں گے جبکہ 16 ہزار 500 افراد کو روزگار بھی ملے گا۔تربیلا ڈیم کی تعمیر کے بعد ملک نے زبردست ترقی کی مگر بعد میں آنے والی حکومتوں نے پن بجلی کو نظر انداز کرتے ہوئے درآمدی ایندھن سے بجلی بنانے والے مہنگے منصوبوں کو ترجیح دی جبکہ سرمایہ کاروں کو بے اندازہ منافع دیا جس سے بجلی بہت مہنگی ہو گئی، خوفناک گردشی قرضہ نے جنم لیااور ملک کا اقتصادی مستقبل سخت خطرات سے دوچار ہو گیا۔

محمد ناصر راجہ نے کہا کہ سال 2002 میں پن بجلی کی اہمیت کا ادراک کیا گیا اورکافی ورکنگ کے بعد وژن 2020کے نام سے ایک منصوبہ بنایا گیا جس میں 2020تک مختلف ڈیمز بنا کر بجلی کی پیداوار میں 20 ہزار میگاواٹ کا اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا مگر اس منصوبے پر قومی اہمیت کے حامل دیگر درجنوں منصوبوں کی طرح عملدرآمد نہ ہو سکا اگر اس منصوبے پر عمل کیا جاتا تو ملک میں پانی یا سستی بجلی کی کوئی کمی نہ ہوتی اس وقت پن بجلی کے متعدد منصوبے زیر تعمیر ہیں جن کے مکمل ہونے پر پن بجلی کی پیداوار دگنی ہو کر 10 ہزار میگاواٹ ہو جائے گی تاہم وژن 2020کے اہداف 2030تک بھی حاصل کر لئے گئے تو یہ ایک بڑی کامیابی ہو گی۔