لاہور ہائیکورٹ نے چائلڈ پورنو گرافی کے مجرم کی سات سال سزا کے خلاف اپیل خارج کردی، محفوظ کیا گیا فیصلہ جاری

منگل 19 مئی 2020 15:37

لاہور ہائیکورٹ نے چائلڈ پورنو گرافی کے مجرم کی سات سال سزا کے خلاف اپیل ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2020ء) لاہور ہائیکورٹ نے چائلڈ پورنو گرافی کے مجرم کی سات سال سزا کے خلاف اپیل خارج کردی۔عدالت نے فیصلے میں قرار دیا کہ مجرم اپنی سات سال کی سزا پوری کرے گا،عدالتی فیصلہ کے بعد مجرم سعادت کی ضمانت کا فیصلہ بھی غیر موثر ہوگیا۔قبل ازیں منگل کے روز سماعت مکمل ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فاروق حیدر نے مجرم سعادت امین کی سزا کیخلاف اپیل پر سماعت کی جس میں ٹرائل کورٹ کو چیلنج کرکے اس پر اعتراض اٹھائے گئے تھے اور موقف اختیار کیا گیا تھا کہ مجرم سعادت امین کو چائلڈ پورنو گرافی کا جرم ثابت ہونے پر ٹرائل کورٹ نے سات برس قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ مجرم کے وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ ٹرائل کورٹ نے ناکافی شواہد کے باوجود درخواستگزار کو 7 برس قید کی سزا سنائی اور پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ کا اطلاق مجرم پر نہیں ہوتا۔

(جاری ہے)

اس لیے سزا کو کالعدم قرار دیا جائے۔ وفاقی حکومت کے وکیل ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق اے خان نے بھرپور مخالفت کی اور نشاندہی کی کہ مجرم چائلڈ پورنو گرافی کے عالمی گروہ کا حصہ ہے۔ حکومتی وکیل نے بتایا کہ ٹرائل کورٹ نے شواہد کی جانچ کے بعد سزا سنائی۔ مجرم سنگین جرم کا مرتکب ہوا اور کسی رعایت کا مستحق نہیں ہے اس لیے سزا کیخلاف اپیل مسترد کی جائے۔ عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد محفوظ کیا گیا فیصلہ جاری کرتے ہوئے مجرم کی اپیل مسترد کردی ۔