نئی دہلی :جامعہ تشدد کے الزام میں ایک اور طالب علم آصف گرفتار

منگل 19 مئی 2020 22:19

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مئی2020ء) قومی شہریت قانون کے خلاف مظاہرے کے دوران دسمبر میں ہونے والے تشدد کے الزام میں بھارتی فورسز نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے 24 سالہ طالب علم آصف اقبال تنہا کو گرفتار کیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ جامعہ علاقے میں 15 دسمبر کو مظاہرہ کے دوران ہونے والے تشدد کے الزام میں کرائم برانچ کی ٹیم نے آصف کو گرفتار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آصف جامعہ سے فارسی میں بی اے کر رہا ہے۔ وہ تیسرے سال کا طالب علم ہے۔ اس کے علاوہ وہ اسٹوڈنٹ اسلامک آرگنائزیشن کا فعال رکن بھی ہے۔آصف کو ساکیت کورٹ میں میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا جہاں سے اسے 31 مئی تک عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ آصف علی تنہا جامعہ کے جمہوری مظاہروں میں سرگرم تھا، اس کے بعد جیسے ہی دہلی پولیس نے گرفتاریاں شروع کی ویسے ہی آصف تنہا نے ان گرفتاریوں کے خلاف یہ کہہ کر صدائے احتجاج بلند کرنا شروع کیا کہ دہلی پولیس دہلی فسادات کی انکوائری کی بجائے ایک خاص طبقہ کو گرفتار کررہی ہے تاکہ اسے ڈرایا جائے اور مستقبل کے مظاہروں سے باز رکھا جائے۔

(جاری ہے)

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق 15 دسمبر کو سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف مظاہرہ کے دوران نیو فرینڈ کالونی کے قریب تشدد بھڑک گیا تھا۔ اس دوران مظاہرین نے کئی گاڑیوں میں آگ لگا دی تھی۔ پولیس مظاہرین کا پیچھا کرتے ہوئے جامعہ کیمپس میں گھس گئی اور لائبریری میں گھس کر طالب علموں کی پٹائی کی اور لائبریری میں توڑ پھوڑ بھی کی۔ اس معاملے میں جامعہ انتظامیہ بھی پولیس کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کے لیے عدالت گئی ہے۔