دہشتگردانہ حملوں میں تعاون کرنے پر متاثرن کو ہرجانے کی ادائیگی کا پابند ہے ، اعلیٰ امریکی عدالت

خرطوم کو کینیا اور تنزانیہ میں امریکی سفارتخانوں پر حملوں پر تعاون پر چھ ارب ڈالر کی رقم ادا کرنے کا پابند بنایا گیا، عدالتی فیصلہ

منگل 19 مئی 2020 22:33

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مئی2020ء) امریکا کی اعلی عدالت کی طرف سے جاری کردہ ایک فیصلے سے سوڈان کو دھچکا لگا ہے جس میں خرطوم کو سنہ 1998 میں کینیا اور تنزانیہ میں القاعدہ کے دہشت گردانہ حملوں میں تعاون کرنے پر متاثرین کو ہرجانے کی ادائیگی کا پابند بنایا گیا ہے۔خیال رہے کینیا اور تنزانیہ میں امریکی سفارت پر ہونیوالے حملوں میں 224 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

کچھ عرصہ قبل مہلوکین کے لواحقین کی طرف سے امریکا کی سپریم کورٹ میں سوڈان کے خلاف ہرجانے کی درخواست دی گئی تھی جس پر عدالت کی طرف سے جاری ہونے والے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ خرطوم سفارت خانوں پرہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے متاثرین کو ہرجانے کی ادائیگی کا پابند ہے۔خیال رہے کہ امریکا کی ایک ماتحت عدالت نے سنہ 2017 کو جاری کردہ ایک فیصلے میں افریقی ملکوں میں سوڈان کی معاونت سے کییگئے دہشت گردانہ حملوں کے متاثرین کو معاوضہ کا مطالبہ ساقط کردیا تھا۔

(جاری ہے)

حال ہی میں امریکی سپریم کورٹ کے 8 ججوں نے متفقہ طور پرماتحت عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ سوڈان دہشت گردانہ حملوں کے متاثرین کو معاوضہ دینے کا پابند ہے۔ خرطوم کو متاثرین کو چھ ارب ڈالر کی رقم ادا کرنے کا پابند بنایا گیا ہے تاہم عدالت کے جج بریٹ کاوونوںنے اختلافی نوٹ تحریر کیا تھا۔امریکا کے علاقے کولمبیا میں قائم اپیل کورٹ نے 2017 میں جاری کردہ فیصلے سے سوڈان کوامریکی سفارت خانوں پرحملوں کا ذمہ دار ٹھہریا گیا تھا تاہم بعد میں امریکی قانون میں ترمیم کے بعد اس فیصلے پرعمل درآمد نہیں کیا جا سکا۔۔