کورونا کی صورتحال کا فائدہ اٹھا کر ہندوستان مقبوضہ کشمیر کی عوام کے ساتھ مسلسل زیادتیاں کر رہا ہے ،وزیراعظم آزادکشمیر

منگل 19 مئی 2020 23:50

مظفر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2020ء) وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کورونا کے دوران اٹھائے گئے اقدامات پر اپوزیشن کے بھرپور تعاون پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ عید کے بعد بھی مشاورتی عمل کا سلسلہ جاری رکھیں گے ۔ موجودہ صورتحال کا فائدہ اٹھا کر ہندوستان مقبوضہ کشمیر کی عوام کے ساتھ مسلسل زیادتیاں کر رہا ہے ۔

وہاں ظلم و جبر اور استحصال میں اضافہ کر دیا گیا ہے ۔ہندوستانی فوج کشمیری نوجوانوں کا قتل عام کر رہی ہے ۔ ایسی صورتحال میں ہماری ذمہ داری بڑھ جاتی ہیں ۔ آزادکشمیر کی حکومت جو شہداء کی وارث حکومت ہے اس کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ان حالات میں اپنا ایک بھرپور اور جاندار کردار اد ا کرے ۔ ہم اپوزیشن کے ساتھ ملکر عید کے فوراً بعد آئندہ کا لائحہ عمل اختیار کریں گے ۔

(جاری ہے)

ہم نے جو بھی فیصلے کیے وہ تمام مکاتب فکر سے مشاورت کے بعد کیے ۔ ہمیں افواج پاکستان پر یقین ہے کہ وہ کسی بھی مرحلے پر قوم کو مایوس نہیں کرے گی ۔ ہم پاک فوج کے قیمتی نوجوانوں کی شہادت پر غم ذدہ ہیں ۔ دشمن کو ان کارروائیوں کا بھرپور جواب دینا پڑے گا ۔ کرونا کی آڑ میں ہندوستان کشمیری عوام پر ظلم کر رہا ہے ۔ ہندوستان کی سپریم کورٹ کو شرم آنی چاہیے کہ وہ مودی کے ایجنڈے کو تقویت پہنچانے کے لیے متنازعہ فیصلے دے رہی ہے ۔

لائن آف کنٹرول پر ہندوستانی افواج جان بوجھ کر سویلین آبادی کو نشانہ بناتی ہے ۔ مودی ایک سازشی ذہن اور نظریہ ہے جس کے پیچھے بہت سے عناصر کام کر رہے ہیں ۔ تحریک حریت میں قید و بندکی صوبتیں برداشت کرنے والے حریت رہنماوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں ۔ہم نے کرونا وائرس کو روکنے کے لیے بڑی محنت کی اور لوگوں کی جانوں کو بچانے کے لیے سخت فیصلے کیے ۔

لاک ڈاون میں نرمی کی وجہ سے آزادکشمیر میں کروناکیسز میں خطرناک اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کی وجہ سے دوبارہ لاک ڈاون کا فیصلہ کیا ۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوںکے خلاف سختی سے نمٹیں گے ۔ اپنی دوکان چلانے کے لیے کسی کو انسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ اپنے ٹرانسپورٹرز اور علماء اکرام کا شکر گزار ہوں جنہوں نے کرونا وائرس کے خلاف خفاظتی اقدامات میں تعاون کیا ، تاجر برادری سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ صورتحال کو سمجھیں اور حکومت کے ساتھ تعاون کریں ۔

حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں مودی حکومت کے عزائم کے خلاف کوئی ٹھوس پالیسی اپنائے ۔ اللہ کی ذات پر اعتماد رکھیں ہندوستان کے ہتھیارہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔ ہمیں اپنی افواج پر یقین ہے وہ کسی بھی موقع پر قو م کو مایوس نہیںکریں گی۔ مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال کے حوالے سے عید کے بعد ورچول کانفرنس منعقدکروائیں گے ۔

لائن آف کنٹرول پر ہندوستانی افواج کی بلا اشتعال کارروائیوں کے متاثرین کے معاوضہ جات میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے ۔ آزادکشمیر حکومت لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف بسنے والے شہداء کی وارث ہے ۔ سینٹرل بورڈ آف ریوینیو ایکٹ ریاست کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کی جانب اہم قدم ہوگا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز آزادجموں وکشمیرقانون ساز اسمبلی کے کرونا وائرس کی صورتحال کے حوالے سے منعقدہ خصوصی اجلاس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے اپنے دور حکومت میں ریکارڈ قانون سازی کی ۔ 13 ویں آئینی ترمیم سے ریاست کے اختیارات میں اضافہ ہوا جس کے باعث گزشتہ سال8 ارب روپے کی ٹیکس کولیکشن ہوئی ۔ تاریخ میں پہلی مرتبہ 6کروڑ روپے کی رقم سے ترقیاتی بجٹ میں اپنا حصہ ڈالا جس میں مزید اضافہ کریں گے ۔ DWP کی استعداد 10 کروڑ سے بڑھا کر 40 کروڑ روپے جبکہ CDC کی 40 کروڑ سے 1 ارب روپے کی الیکشن کمیشن کے قانون میں ترمیم کی ۔

تاہم قانون سازی میں ہمیشہ بہتری کی گنجائش موجود ہوتی ہے ۔وزیر اعظم آزادکشمیر نے کہا کہ کشمیر یوں کی منزل پاکستا ن ہے جس کا فیصلہ ہمارے بزرگوں نے پاکستان بننے سے پہلے کر دیا تھا ۔ اس وقت بھارت جموں وسرینگر کا موسم اپنے ٹی ویی چینلز پر دکھا رہا ہے ۔ ہم دہلی کا موسم دیکھائیں گے ۔ وقت اور حالات کے مطابق پالیسیاں تبدیل کرنی پڑتی ہیں ۔

اس ایوان کے توسط سے حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے حوالہ سے اپنی حکمت عملی میں تبدیلی کرے ۔ سارے کشمیر ی اکٹھے ہوکر پاکستان کی پشت پر ہیں ۔ اس حوالے سے حکومت پاکستان کو دلیرانہ فیصلے کرنا پڑیں گے ۔ ہم نے اپنی مرضی سے اپنا مستقبل پاکستان کے ساتھ وابستہ کیا ہے ۔ قائدایوان نے کہا کہ اپوزیشن کو ساتھ ملا کرکرونا کے خلاف آئندہ کا لائحہ عمل اختیار کریں گے ۔

ساری اپوزیشن میرے لیے قابل احترام ہے اور ان کی رائے کو بھی مقدم رکھوں گا۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ سکولوں کے ساتھ بہت سارے لوگوں کا روزگار وابستہ ہے ان کی فیس معاف نہیں کریں گے ۔ اپنے لوگوں کو بھکاری بنانے کے خلاف ہوں ، ان کی مدد کریں گے لیکن ان کو بھکاری نہیں بنا سکتے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ آزاد کشمیر کے ترقیاتی بجٹ میں اضافے پر سابق وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف کا شکر یہ ادا کرتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر افواہیں پھیلانے سے گریز کیا جائے ۔ عوام بھی سوشل میڈیا کے تجزیہ نگاروں پر یقین نہ کریں ۔ہمارے لیے سب سے اہم لوگوں کی زندگیاں ہیں جن کو بچانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کریں گے۔