پاکستان، چین، روس اور ایران افغانستان کی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کے احترام کا اعادہ

افغانستان کے معاملے پر رابطے برقرار رکھنے، افغان مفاہمتی اور تعمیر نو کے عمل کو آگے بڑھانے کے لئے مل کر کام کرنے پر اتفاق

بدھ 20 مئی 2020 00:12

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2020ء) پاکستان، چین، روس اور ایران نے افغانستان کی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کے احترام کا اعادہ کرتے ہوئے افغانستان کے معاملے پر رابطے برقرار رکھنے، افغان مفاہمتی اور تعمیر نو کے عمل کو آگے بڑھانے کے لئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔منگل کو ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان، چین، روسی اور ایران کے افغانستان سے متعلق خصوصی نمائندوں کا ور چول اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں افغانستان کی موجودہ صورتحال اور امن و مفاہمتی عمل کے بارے میں امور زیر بحث لائے گئے۔ اجلاس کے اختتام پر چار فریقی گروپ نے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا۔ اعلامیہ میں افغانستان کی خودمختاری، آزادی، علاقائی سالمیت اور اپنے مستقبل اور ترقی کے سے متعلق افغان عوام کے فیصلوں کے احترام کا اعادہ کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں دو اہم سیاسی رہنماؤں کے مابین شراکت اقتدار کے حوالے سے معاہدے کا خیرمقدم کیا گیا اور توقع ظاہر کہ اس سے انٹرا افغان مذاکرات کے آغاز میں تیزی آئے گی۔

اجلاس میں افغان حکومت اور عوام۔کی زیرقیادت امن اور مفاہمتی عمل کی حمایت کی گئی اور اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی کہ صرف جامع انٹرا افغان مذاکرات ہی افغان قومی مفاہمت اور طویل تنازعہ کے فوری خاتمہ کا راستہ ہے۔ طالبان سمیت تمام افغان نسلی گروہوں اور جماعتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ موقع سے فایدہ اٹھاتے ہوئے جلد از جلد انٹرا افغان مذاکرات کے لئے ساز گار ماحول تیاری کریں۔

چاروں ملکوں نے جلد از جلد جامع اور پائیدار امن کے حصول کے لئے افغانستان کی حمایت کی۔افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے نتیجے میں ہونے والی پیشرفت پر کڑی نظر رکھنے پر زور دیا گیااور افغانستان کی داخلی صورتحال میں بتدریج ت دہلی کیلئے غیر ملکی افواج سے منظم اور ذمہ دارانہ انداز میں انخلا کا مطالبہ کیا گیا۔افغان تنازعہ کے دوران تمام فریقوں کے زیر حراست قیدیوں اور نظربندوں کی رہائی ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2513 (2020) پر عمل درآمد اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس کے جانب سے عالمگیر جنگ بندی کے اقدام کی حمایت کی گئی اور تمام فریقین کے مابین جامع جنگ بندی پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا۔

افغانستان میں دہشت گردی کے سنگین خطرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے افغانستان میں تمام فریقوں پر زور دیا گیا کہ وہ علاقائی ممالک کے خلاف سرگرم القاعدہ ، داعش ، ای ٹی آئی ایم ، ٹی ٹی پی اور دیگر بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف فیصلہ کن اقدام اٹھائے اور ملک سے منشیات کی پیداوار اور اسمگلنگ کا مکمل خاتمے کرے۔کووڈ 19 وبائی امراض کے اثرات پر قابو پانے میں افغانستان کے ساتھ تعاون کا اعادہ اور عالمی برادری کی جانب سے افغانستان میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد فراہم کرنے کا خیرمقدم کیا گیا.اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ کہ افغان مہاجرین کی وطن واپسی اور ابادکاری کسی بھی امن اور مفاہمتی عمل کا حصہ ہونا چاہئے ، عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ عزت اور وقار کے ساتھ افغان مہاجرین کی مقررہ وقت کے اندر واپسی میں تعاون کرے۔

افغانستان کے معاملے پر رابطوں کو برقرار رکھنے اور افغان مفاہمتی اور تعمیر نو کے عمل کو آگے بڑھانے کے لئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔