سپریم کورٹ کا مونال ریسٹورانٹ کا توسیع شدہ حصہ مسمار کرنے کا حکم

توسیع کی کوشش کے دوران گرائے جانے والے درختوں کو دوبارہ اگایا جائے،سپریم کورٹ کا مونال ریسٹورنٹ کی توسیع کا عمل روکنے کا حکم

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 20 مئی 2020 13:52

سپریم کورٹ کا مونال ریسٹورانٹ کا توسیع شدہ حصہ مسمار کرنے کا حکم
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 20مئی 2020ء ) سپریم کورٹ نے مونال ریسٹورنٹ کی توسیع کا عمل روکنے کا حکم دے دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے مذکورہ کیس کی سماعت کی۔سپریم کورٹ نے اسلام آباد انتظامیہ کو توسیع کی کوشش کے دوران گرنے والے درختوں کو دوبارہ اگانے کا حکم دیا ہے۔

یہ ہدایات ایسے وقت میں دی گئی جب چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ان کے علم میں آیا ہے کہ پانچ سو سے ہزار درختوں کو ریسٹورنٹ کی توسیع کے لئے گرایا گیا تھا۔اسلام آباد کے چیف کمشنر عامر علی احمد نے عدالت کو بتایا کہ انتظامیہ نے پہلے ہی مونال کو سیل کر دیا تھا اور ریسٹورنٹ کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا تھا۔سپریم کورٹ کو بتایا گیا کہ سابق چئرمین سی ڈی اے کامران لاشاری نے نیشنل پارک میں مونال ریسٹورنٹ تعمیر کرنے کی اجازت دی تھی۔

(جاری ہے)

جسٹس گلززار احمد نے کہا کہ مارگلہ کی پہاڑیاں جو اسلام آباد سے پنجاب اور خیبرپختونخواہ پھیلی ہوئی ہیں انہیں نیشنل پارک اور ثقافتی ورثہ قرار دیا گیا۔۔اس علاقے کے کسی بھی حصے کو کمرشل سرگرمیاں یا نجی رہائش کے لیے کسی شخص کو الاٹ نہیں کیا جاسکتا۔عدالت کو بتایا گیا کہ علاقے میں کئی ریسٹورنٹ قائم ہوگئے ہیں جبکہ پائن ریزیڈنشیا سمیت دیگر ہوٹل اور گیسٹ ہاؤس سروس بھی فراہم کرتے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ یہ تمام تعمیرات غیرقانونی ہے اور مارگلہ ہلز نیشنل پارک کے خلاف ہیں۔ ان کی تعمیر روکنا اور مسمار کیا جانا چاہئے۔سپریم کورٹ نے عید کی تعطیلات کے بعد ہونے والی سماعت میں مونال اور پائن ریزیڈنسی آ کے مالکان کو بھی عدالت میں طلب کیا ہے۔خیال رہے کہ وزیراعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کی ہدایات پر مارگلا ہلز کی حدود میں درختوں کی غیر قانونی کٹائی کے خلاف سخت ایکشن لیتے ہوئے مونال ریسٹورنٹ کو سیل کر دیا گیا۔

اس سلسلہ میں پاکستان انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی اسلام آباد اور اسلام آباد کمشنر کی جانب سے مشترکہ کارروائی کی گئی ۔ اس کارروائی کے دوران مونال ریسٹورنٹ کو سیل کرنے کے علاوہ درختوں کی کٹائی میں ملوث افراد کے خلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں ایف آئی آر بھی درج کرا دی گئی ہے۔ منگل کو وزارت موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق سپریم کورٹ نے بھی مارگلا ہلز کی حدود میں غیر قانونی درختوں کی کٹائی کا سخت نوٹس لیا ہے۔

وزیراعظم کے مشیر ملک امین اسلم مقامی محکمہ جنگلات کے ساتھ مونال ریسٹورنٹ کے قریب غیرقانونی درختوں کی کٹائی کی جائے وقوعہ کا (آج) بدھ کو دورہ کرکے نقصان کا جائزہ لیں گے۔ ملک امین اسلم متاثرہ جائے وقوعہ کی بحالی کیلئے وفاقی وزارت موسمیاتی تبدیلی اور مقامی محکمہ جنگلات کے ساتھ شجرکاری بھی کریں گے۔