چیف سیکریٹری سندھ کو وکلا سے معاملات طے کرنے کی ہدایت

سندھ حکومت کے پاس وکلا کو دینے کے پیسے نہیں ہیں، سرکاری وکیل کا عدالت میں موقف

بدھ 20 مئی 2020 16:17

چیف سیکریٹری سندھ کو وکلا سے معاملات طے کرنے کی ہدایت
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2020ء) سندھ ہائی کورٹ نے وکلا کی لاک ڈاون کے دوران مالی معاونت کی درخواستوں کی سماعت کے دوران چیف سیکریٹری سندھ کو وکلا رہنماوں سے میٹنگ کر کے معاملات طے کرنے کی ہدایت کی ہے۔سندھ بار کونسل اور دیگر وکلا تنظیموں کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ لاک ڈاون کے دوران متاثرہ وکلا کی کیسے مدد کی جائے گی سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سندھ حکومت کے پاس وکلا کو دینے کے پیسے نہیں ہیں، سندھ حکومت اپنے ریٹائرڈ ملازمین کو پینشن اور مراعات نہیں دے پا رہی ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ پنجاب حکومت نے بھی تو وکلا کو امداد دینے کے لیے فنڈز جاری کیے ہیں۔تاخیر سے پیش ہونے پر عدالت نے ایڈیشنل سیکریٹری قانون کی سرزنش کی۔جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ انہیں نوٹس بھی بھیجا پھر بھی وقت پر پیش نہیں ہوئے۔ایڈیشنل سیکریٹری قانون سندھ نے عدالت کو بتایا کہ بیمار ہوں اس لیے دیر سے آیا ہوں۔انہوں نے سندھ ہائی کورٹ کو بتایا کہ سندھ حکومت نے وکلا کو فنڈز دینے کے لیے کمیٹی بنائی ہے۔عدالت نے سندھ حکومت سے یکم جون کو اس معاملے پر پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔