وزیراعظم کا ٹین بلین ٹری سونامی پروگرام سے علاقے میں موسمی تغیرات میں کمی واقع ہوگی،خلیل الرحمن کھوسہ

موجودہ ماحولیاتی تبدیلیوں نے بنی نوع انسان کے لیے چیلنجز پیدا کردیئے ہیں جس کامقابلہ درخت لگا کیا جاسکتا ہے،ڈسٹرکٹ فاریسٹ آفیسر

بدھ 20 مئی 2020 19:44

سبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2020ء) ڈسٹرکٹ فاریسٹ آفیسر خلیل الرحمن کھوسہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کا ٹین بلین ٹری سونامی پروگرام سے علاقے میں موسمی تغیرات میں کمی واقع ہوگا۔

(جاری ہے)

موجودہ ماحولیاتی تبدیلیوں نے بنی نوع انسان کے لیے چیلنجز پیدا کردیئے ہیں جس کامقابلہ درخت لگا کیا جاسکتا ہے،درخت لگانا صدقہ جاریہ ہے،عوام ماہ رمضان کے مقدس ایام میں درخت لگا کر صدقہ جاریہ کمانے کے ساتھ ساتھ موسم کو خوشگوار بنانے میں اپنا کردار ادا کریں،ضلع سبی میں محکمہ جنگلات عوام الناس کے ساتھ مل کر ٹین ٹری بلین سونامی پروگرام کے تحت درخت لگانے کی مہم کا آغاز کردیا گیا ہے،سبی میں شدید گرمی کا مقابلہ کرنے کے لیے درختوں کا لگانا ناگزیر ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعظم پاکستان کے ٹین ٹری بلین سونامی پروگرام کے سلسلے میں درخت لگاتے ہوئے کیا اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈویڑنل کنزرویٹر جنگلات زاہد رند فاریسٹر اللہ داد لودھی،رینج فاریسٹ آفیسر اعظم خجک سمیت دیگر بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ ضلع سبی جو کہ ایشیاء کا گرم ترین علاقہ ہے یہاں پر موسم گرما میں شدید گرمی پڑتی ہے اور اس شدید گرمی کا توڑ سوائے درخت لگانے کے اور کوئی بھی عمل نہیں ہے اس ضمن میں وزیراعظم پاکستان عمران خان کا خصوصی پروگرام ٹین ٹری بلین سونامی پروگرام کا سبی میں بھی باضابطہ طور پر آغاز کردیا گیا ہے اور سبی میں ہزاروں کی تعداد میں درخت لگائے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں زمیندار تاجر برادری کمیونٹی کے علاوہ ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کو اس پروگرام میں شامل کیا گیا ہے تاکہ وزیراعظم کے اس خصوصی پروگرام کے ثمرات ضلع بھر تک پہنچ سکیں انہوں نے کہا کہ موجودہ ماحولیاتی تبدیلیوں نے بنی نوع انسان کو کئی چیلنجز میں ڈال دیا ہے اور ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ٹین بلین ٹری سونامی پروگرام ہی وہ واحد ذریعہ ہے جس کے ذریعے ہم موسمی تغیر کو ممکن بنا سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ درخت لگانا سنت انبیاء ہے جبکہ صدقہ جاریہ بھی ہے ہماری عوام الناس سے گزارش ہے کہ وہ ماہ رمضان کے اس مقدس ایام میں درخت لگا کر صدقہ جاریہ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور آنے والی نسلوں کو ایک پرفضاء ماحول دے کر ان کو صحت مند ماحول فراہم کریں تاکہ ہمارا مستقبل صحت مندو توانا رہ سکے اور ماحولیاتی آلودگی سے نجات مل سکے۔