پنجاب حکومت کا صوبے میں مزارات کھولنے کا فیصلہ

داتا دربار اور پاکپتن دربار سمیت محکمہ اوقاف کے زیر انتظام 544 مزارات کھولنے کا فیصلہ کیا ہے: صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 20 مئی 2020 18:30

پنجاب حکومت کا صوبے میں مزارات کھولنے کا فیصلہ
لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-20مئی2020ء) پنجاب حکومت کا صوبے میں مزارات کھولنے کا فیصلہ، صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا ہے کہ داتا دربار اور پاکپتن دربار سمیت محکمہ اوقاف کے زیر انتظام 544 مزارات کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں پنجاب حکومت کا صوبائی سب کابینہ برائے امن و امان کا اجلاس ہوا جس میں پنجاب میں محکمہ اوقاف کے زیر انتظام 544 مزارت کھولنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

راجہ بشارت کا کہنا ہے کہ تمام مزارات کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے، ایس او پیز پر عملدآمد لازمی ہوگا۔ اجلاس میں جمعۃ الوداع، شب قدر، یوم القدس اور عیدالفطر پر کورونا ایس او پیز اور سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ راجہ بشارت نے کہا کہ نئی ایس او پیز آنے تک مارکیٹ اور مساجد میں موجودہ ایس او پیز کی سخت پابندی کرائی جائے،چاند رات کو پبلک مقامات اور رہائشی علاقوں میں اسٹریٹ کرائم پر کڑی نظر رکھی جائے، عید تعطیلات میں راولپنڈی انتظامیہ مری جانے والوں پر ایس او پیز کا اطلاق یقینی بنانے،تمام وفاقی اور صوبائی ادارے آپس میں رابطہ رکھ کرممکنہ تخریبی کارروائیاں ناکام بنائیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے مرحلہ وار اسکولز کھولنے کا پلان تیار کر لیا ہے۔ اس حوالے سے اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ معلومات کے مطابق ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے پہلے ہائر اور ہائی سیکنڈری اسکول کھولے جائیں گے جبکہ طلباء کو 3 روز کے لئے اسکول میں بلایا جائے گا۔ ابتدائی طور پر صرف ان علاقوں میں اسکولوں کو کھولنے پر غور کیا جائے گا جہاں کورونا کیسز کی تعداد کم ہو گی۔

اس حوالے سے مختلف ہدایات جاری کر دی گئی ہیں جس کے مطابق بچوں کو ہفتے میں 3 دن اسکول بلایا جائے گا جبکہ ایک دن میں 3 شفٹوں میں کلاسوں کا اہتمام کیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ معاشی فاصلہ برقرار رکھنے کے لئے اسکول کو صبح دوپہر اور شام کی شفٹوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مزید بتایا گیا ہے کہ اسکولوں میں تمام ایس او پیز کی پیروی کی جائے گی جبکہ جن بچوں یا اساتذہ کو بخار ہو گا، انہیں چھٹی پر بھیج دیا جائے گا۔